ETV Bharat / state

2022 UP Assembly Elections: قومی اقلیتی ریزرویشن مورچہ کا کانگریس پارٹی کی حمایت کا اعلان - اترپردیش اسمبلی انتخابات 2022

اترپردیش اسمبلی انتخابات 2022 UP Assembly elections قریب ہیں۔ ایسے میں تمام سیاسی جماعتوں کی نظریں ریاست کی 20 فیصد آبادی والے مسلم سماج پر ہیں۔ اسد الدین اویسی مسلمانوں کے حقوق اور سیاست میں حصہ داری کی بات کرتے ہیں۔ وہیں پیس پارٹی اور علماء کونسل نے چندر شیکھر آزاد سے اتحاد کر کے اقلیتوں کو انصاف دلانے کی بات کی ہے۔

قومی اقلیتی ریزرویشن مورچہ نے کانگریس پارٹی کو حمایت کا اعلان کیا
قومی اقلیتی ریزرویشن مورچہ نے کانگریس پارٹی کو حمایت کا اعلان کیا
author img

By

Published : Jan 29, 2022, 5:33 PM IST

لکھنؤ: قومی اقلیتی ریزرویشن مورچہ Qaumi Aqliyati Reservation Morcha کے صدر نے آج لکھنؤ میں واقع کانگریس پارٹی کی ریاستی دفتر پر گانگریس کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران مورچہ کے قومی صدر پرویز صدیقی نے مسلمانوں کے متعدد مسائل کا ذکر کیا اور کہا کہ ان مسائل کو کانگریس پارٹی نے سنجیدگی سے سنا ہے اور اپنے منشور میں شامل کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

قومی اقلیتی ریزرویشن مورچہ نے کانگریس پارٹی کو حمایت کا اعلان کیا

اس دوران قومی اقلیتی ریزرویشن مورچہ کے صدر پرویز صدیقی نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران کہا کہ اترپردیش میں مسلمانوں کے حقوق دلانے کی دم بھرنے والی سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو سے ملاقات کیا۔ تاہم ان کا رد عمل مثبت نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو سے اتر پردیش میں متعدد د فرقہ وارانہ فسادات ہوئے۔ مظفرنگر، علی گڑھ اور کانپور میں ہونے والے فسادات کے حوالے سے گفتگو ہوئی اور ان متاثرین کو انصاف دلانے کی بھی بات رکھی۔ تاہم انہوں نے ان کا جواب مثبت نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ ان سے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ اترپردیش کی مساجد میں تعینات ائمہ اور مؤذنین کی تنخواہ وقف بورڈ سے دیا جائے اس پر بھی انہوں نے اتفاق کا اظہار نہیں کیا۔ سی اے اے این آرسی مظاہرہ کے دوران مظاہرین پر درج مقدمات کو واپس لیے جائیں، اس پر بھی رضامندی ظاہر نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ اکھلیش یادو سے ہم کسی اسمبلی نشست پر ٹکٹ مانگنے نہیں گئے تھے اور نہ ہی کوئی ذاتی مفاد تھا مسلمانوں کے حقوق کی آواز بلند کرنے والی تنظیم ہے اور اپنے مطالبات لے کر اکھلیش یادوں سے بات چیت کی، لیکن ان کا رد عمل مثبت نہیں رہا۔

انہوں نے اس بات کو بھی ذکر کیا 2021 میں مغربی بنگال میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں بھی ممتا بنرجی کو حمایت کا اعلان کیا تھا اور ان کی حمایت میں متعدد ریلیاں کیں۔ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ اسد الدین اویسی کے انٹری سے ووٹ تقسیم ہونگے لیکن ایسا نہیں ہونے دیا اور ممتا بنرجی کی حکومت بنائی۔

پنجاب میں بھی کانگریس پارٹی کی حمایت کا اعلان کیا ہے عام آدمی پارٹی سے راگھو چڈھا نے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم انہیں کوئی جواب نہیں دیا اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ دہلی میں ہونے والے فسادات کے دوران عام آدمی پارٹی کے سربراہ کیجریوال نے منافقانہ رویہ اختیار کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ راجستھان میں مسلمانوں اور اردو ٹیچرز کے حوالے سے ہم لوگ سرگرم ہیں اور امید ہے کہ جلد ہی مسلمانوں کے مسائل اور اردو ٹیچرز کی تقرری کا کا مسئلہ حل ہوگا۔ اترپردیش میں بھی اردو ٹیچرز کی تقرریاں کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: Public Opinion UP Election: لکھنؤ کے مغربی اسمبلی حلقہ کے عوام سے خصوصی بات چیت

انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں پرینکا گاندھی کے ہاتھ کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ اسد الدین اویسی کی کوئی مقبولیت نہیں ہے۔ سماجوادی پارٹی مسلمانوں کے حقوق کے تعلق سے سنجیدہ نہیں ہے۔ کانگریس پارٹی مسلمانوں کی آواز کو نہ صرف سنتی ہے بلکہ ان کے مسائل پر بھی غور و فکر کر کے ان کے حل کرنے کا بھی دعویٰ کررہی ہے۔

2022 UP Assembly Elections: قومی اقلیتی ریزرویشن مورچہ کا کانگریس پارٹی کی حمایت کا اعلان

لکھنؤ: قومی اقلیتی ریزرویشن مورچہ Qaumi Aqliyati Reservation Morcha کے صدر نے آج لکھنؤ میں واقع کانگریس پارٹی کی ریاستی دفتر پر گانگریس کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران مورچہ کے قومی صدر پرویز صدیقی نے مسلمانوں کے متعدد مسائل کا ذکر کیا اور کہا کہ ان مسائل کو کانگریس پارٹی نے سنجیدگی سے سنا ہے اور اپنے منشور میں شامل کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

قومی اقلیتی ریزرویشن مورچہ نے کانگریس پارٹی کو حمایت کا اعلان کیا

اس دوران قومی اقلیتی ریزرویشن مورچہ کے صدر پرویز صدیقی نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران کہا کہ اترپردیش میں مسلمانوں کے حقوق دلانے کی دم بھرنے والی سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو سے ملاقات کیا۔ تاہم ان کا رد عمل مثبت نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو سے اتر پردیش میں متعدد د فرقہ وارانہ فسادات ہوئے۔ مظفرنگر، علی گڑھ اور کانپور میں ہونے والے فسادات کے حوالے سے گفتگو ہوئی اور ان متاثرین کو انصاف دلانے کی بھی بات رکھی۔ تاہم انہوں نے ان کا جواب مثبت نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ ان سے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ اترپردیش کی مساجد میں تعینات ائمہ اور مؤذنین کی تنخواہ وقف بورڈ سے دیا جائے اس پر بھی انہوں نے اتفاق کا اظہار نہیں کیا۔ سی اے اے این آرسی مظاہرہ کے دوران مظاہرین پر درج مقدمات کو واپس لیے جائیں، اس پر بھی رضامندی ظاہر نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ اکھلیش یادو سے ہم کسی اسمبلی نشست پر ٹکٹ مانگنے نہیں گئے تھے اور نہ ہی کوئی ذاتی مفاد تھا مسلمانوں کے حقوق کی آواز بلند کرنے والی تنظیم ہے اور اپنے مطالبات لے کر اکھلیش یادوں سے بات چیت کی، لیکن ان کا رد عمل مثبت نہیں رہا۔

انہوں نے اس بات کو بھی ذکر کیا 2021 میں مغربی بنگال میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں بھی ممتا بنرجی کو حمایت کا اعلان کیا تھا اور ان کی حمایت میں متعدد ریلیاں کیں۔ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ اسد الدین اویسی کے انٹری سے ووٹ تقسیم ہونگے لیکن ایسا نہیں ہونے دیا اور ممتا بنرجی کی حکومت بنائی۔

پنجاب میں بھی کانگریس پارٹی کی حمایت کا اعلان کیا ہے عام آدمی پارٹی سے راگھو چڈھا نے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم انہیں کوئی جواب نہیں دیا اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ دہلی میں ہونے والے فسادات کے دوران عام آدمی پارٹی کے سربراہ کیجریوال نے منافقانہ رویہ اختیار کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ راجستھان میں مسلمانوں اور اردو ٹیچرز کے حوالے سے ہم لوگ سرگرم ہیں اور امید ہے کہ جلد ہی مسلمانوں کے مسائل اور اردو ٹیچرز کی تقرری کا کا مسئلہ حل ہوگا۔ اترپردیش میں بھی اردو ٹیچرز کی تقرریاں کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: Public Opinion UP Election: لکھنؤ کے مغربی اسمبلی حلقہ کے عوام سے خصوصی بات چیت

انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں پرینکا گاندھی کے ہاتھ کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ اسد الدین اویسی کی کوئی مقبولیت نہیں ہے۔ سماجوادی پارٹی مسلمانوں کے حقوق کے تعلق سے سنجیدہ نہیں ہے۔ کانگریس پارٹی مسلمانوں کی آواز کو نہ صرف سنتی ہے بلکہ ان کے مسائل پر بھی غور و فکر کر کے ان کے حل کرنے کا بھی دعویٰ کررہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.