ریاست اترپردیش میں سہارنپور کے دیوبند کے عیدگاہ میدان میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین کے جانب سے مسلسل 45 دنوں سے پر امن اور پر سکون مظاہرہ جاری ہے
مظاہرے کے پیش نظر خواتین کا کہنا ہے کہ حکومت جب تک اس کالا قانون کو واپس نہیں لے گی تب مظاہرہ جاری رہے گا۔
خواتین کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت ہمیں عدالتوں کا خوف دکھاکر ہمارے جذبات کو ٹھنڈا نہیں کرسکتی، ہمارا اللہ ہمارے ساتھ ہے وہ ہماری اور ہمارے ملک کے باشندوں کی حفاظت فرمائیں گا۔
عیدگاہ میدان میں چل رہے دیوبند ستیہ گرہ سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ ہمدرد دہلی کی طالبہ صبا شاداب نے کہا کہ آئین کے خلاف تیار کیا گیا قانون کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔
سی اے اے کے ذریعہ جن لوگوں کو باہر سے لانے کا پروگرام بنایا جارہا ہے، انہیں حکومت کاغذات بناکر دے گی، اور جو لوگ یہیں پیدا ہوئے اور ان کے باپ دادا بھی یہیں دفن ہوگئے ان سے کاغذات طلب کئے جارہے ہیں، اس سے بڑا سوتیلا رویہ اور کیا ہو سکتا ہے۔
وہیں ماریہ افضل اور ہادیہ نے کہا کہ حکومت کی ہٹلر شاہی کے سامنے دیوار کی طرح کھڑے ہوکر یہاں کے عوام نے یہ بات ثابت کردی ہے کہ وہ سچے حب الوطن ہیں۔ اور آئین بچانے کی ہماری یہ لڑائی ہر حال میں جاری رہے گی۔
ارم عثمانی اور فوزیہ عثمانی نے کہا کہ ہم سنودھان بچانے نکلے ہیں، آؤ ہمارے ساتھ چلو کے نعرے لگاتے ہوئے زیادہ سے زیادہ تعداد میں لوگوں سے ملک بھر میں چل رہے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے کی اپیل کی۔