آگرہ: آگرہ کمشنریٹ پولیس نے جمعرات کو آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے دفتر پر دھرنا اور بھوک ہڑتال کرنے کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی۔ پولیس نے شیو اور پاروتی کے روپ کے ساتھ اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کی مینا دیواکر اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ وہیں اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کے قومی ترجمان سنجے جاٹ کو لوہامنڈی تھانہ میں درج چوتھ وصولی کے معاملے میں جمعرات کی شام گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔ اس معاملے میں غیر ضمانتی وارنٹ جاری ہونے کے ساتھ ہی کُرکی سے قبل نوٹس کی کارروائی ہو چکی تھی۔ این بی ڈبلیو جاری ہونے کے بعد بھی سنجے جاٹ پولیس کے خلاف مسلسل احتجاج کررہا تھا۔ بتادیں کہ اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کی جانب سے جمعرات کو مال روڈ پر واقع اے ایس آئی کے دفتر کے سامنے دھرنا اور بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ یہ تاج محل نہیں بلکہ تیجومحل ہے۔ یہاں عرس نہیں ہونا چاہیے۔ اے ایس آئی کے پاس بھی اس کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ ہمارے پاس سپریم کورٹ کا حکم بھی ہے۔ لہذا، تیجو محل میں شیو کے عقیدت مندوں کو مہاشیو راتری پر پوجا ارچنا اور گنگا جل چڑھانے کی اجازت دی جائے۔۔
اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کی خواتین ونگ کی مینا دیواکر اور تنظیم کے قومی ترجمان سنجے جاٹ اور دیگر کارکنان و عہدیداران بھگوان شیو اور پاروتی کے روپ کے ساتھ بھوک ہڑتال پر موجود تھے۔ پولیس کی بھوک ہڑتال پر بیٹھے لوگوں کے ساتھ بحث اور جھڑپ بھی ہوئی۔ رکاب گنج پولیس اسٹیشن کے انچارج انسپکٹر پردیپ کمار نے بتایا کہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے مینا دیواکر، جتیندر کشواہا، اوشا ورما اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی تنظیم کے قومی ترجمان سنجے جاٹ کو لوہامنڈی پولیس اسٹیشن میں درج چوتھ وصولی کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ڈی سی پی سٹی وکاس کمار نے بتایا کہ جون 2022 میں چوکی انچارج عالم گنج کپل کمار نے اس وقت کے ایس ایس پی سدھیر کمار سنگھ کی ہدایت پر لوہامنڈی تھانے میں چوتھ کی وصولی کا مقدمہ درج کیا تھا۔ جس میں اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کے سابق ضلعی صدر رونک ٹھاکر اور انکت کے درمیان باہمی گفتگو کی آڈیو کا ذکر تھا، جو واٹس ایپ پر وائرل ہوا تھا۔ کیس کی تفتیش میں گوشت کے تاجروں کو دھمکیاں دینے اور چوتھ کی وصولی کا انکشاف ہوا تھا۔
آڈیو میں کہا گیا کہ کبیر پور کٹ میں واقع سلاٹر ہاؤس سے گوشت لے جانے والے تاجروں کو راستے میں روک کر گئوماس لانے کا الزام لگا کر احتجاج کیا گیا۔ جھوٹے مقدمات لکھائے گئے۔ اسی لیے گوشت کا تاجر 500 روپے دیتے ہیں۔ عالم گنج کے رہنے والے جھلو نے سالگرہ منانے کے لیے 15000 روپے دیے تھے۔ پہلے کیس میں نامعلوم ساتھی کا ذکر کیا گیا تھا۔ پولیس کی تفتیش میں نامعلوم ساتھی سنجے جاٹ کا نام سامنے آیا۔ اس معاملے میں سنجے جاٹ کے غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔ جبکہ تنظیم کے سابق ضلع صدر روناک ٹھاکر اس کیس میں مطلوب ہیں۔ اس کا نام اپریل 2022 کے رنکاتا باول میں بھی ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کے کارکنان اور عہدیدار غیر ضروری طور پر ہنگامہ برپا کرتے ہیں۔ اس سے امن و امان خراب ہوتا ہے۔ کبھی تاج محل میں کنور چڑھانے زد تو اب تاج محل میں عرس کی اجازت پر احتجاج کرتے ہیں۔ پچھلے سال ویلنٹائن ڈے کے موقع پر کارکنوں نے پارک میں جا کر لڑکوں اور لڑکیوں کی پٹائی کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں : Taj Mahal Free Entry تاج محل میں تین دنوں تک فری انٹری