علیگڑھ : پروفیسر محمد قمر الہدی فریدی نے کہا کہ وہ اردو اکیڈمی کی کثیرالجہت سرگرمیوں کی بحالی کے لیے پرجوش ہیں، جس میں مخطوطات کی اشاعت اور اردو روایت اور ثقافت کی ترقی کے لیے کیے جانے والے پروگرام اولین مقاصد ہیں۔
پروفیسر فریدی نے کہا کہ اردو زبان و ادب کے مطالعے کو مختلف اقدامات اور کثیرالجہت تعاون کے ذریعے فروغ دینے کی کوشش کرتے ہوئے میں جو کرنا چاہتا ہوں اس پر جلد کام شروع کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اے ایم یو کی اردو اکیڈمی اتر پردیش، اتراکھنڈ، بہار، مغربی بنگال اور اڑیسہ کے مدارس سمیت اردو میڈیم اسکولوں اور ایسے اسکول جہاں اردو پہلی، دوسری اور تیسری زبان کے طور پر پڑھائی جاتی ہے، کے اساتذہ کو تربیت دینے کے مقصد پر مرکوز ہے۔
پروفیسر فریدی نے 17 سے زیادہ کتابیں اور 100 سے زیادہ مقالے معتبر جرائد میں شائع کیے ہیں۔ ان کا نام سہ ماہی 'فکر ونظر'، اے ایم یو بورڈ میں شامل ہے۔ وہ ماہنامہ تہذیب الاخلاق اور خبر و نظر کے جوائنٹ ایڈیٹر ہیں اور فیکلٹی آف آرٹس کے جرائد 'دانش' اور 'الفاظ' کی ایڈیٹنگ بھی کرتے ہیں۔ انہیں ان کی تصانیف کے لیے اتر پردیش اور بہار اردو اکیڈمی سے ایوارڈز سے سرفراز کیا جا چکا ہے جن میں اردو داستان : تحقیق و تنقید، طلسم ہوش ربا: تنقید و تلخیص، اظہار و ابلاغ اور سید اور اردو زبان و ادب شامل ہیں۔
انھیں ان کی کتاب اردو نثر، اصناف و اسالیب کے لیے کلیم الدین احمد ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے۔ اردو نثر بالخصوص داستان اردو زبان کی تاریخ، سر سید احمد خان اور علیگڑھ تحریک ان کی دلچسپی کے خاص شعبے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Prof Zia ur Rehman Appointed For warsa : پروفیسر ضیاء الرحمن بین الاقوامی سہ ماہی اردو جریدے 'ورثہ' کے نگراں مقرر