رمضان کے مبارک مہینے میں دو معروف عالم دین ہمارے بیچ سے اٹھ گیے۔انا للہ و انا الیہ راجعون۔
معروف دانشور پروفیسر اختر الواسع نے کہا ہے کہ 'ان میں سے ایک دارالعلوم دیوبند کے صدر مدرس اور شیخ الحدیث مولانا سعید احمد پالن پوری اور دوسرے مبلغ اسلام مولانا عبدالعلیم صدیقی میرٹھی کے مرید و دست راست اور ادارہ ساز سیٹھ شمس الحق علیمی صاحب کی یادگار اور معروف عالم دین مولانا معین الحق علیمی مصباحی کا انتقال ہو گیا'۔
دونوں بزرگ اپنے اپنے حلقوں میں انتہائی محترم اور قابل تعظیم حیثیت کے مالک تھے۔
معروف دانشور پروفیسر اختر الواسع نے بتایا ہے کہ 'دونوں نے اپنی زندگی کو آخری سانس تک دین کی سربلندی اور نئی نسل کی کردار سازی کے لئے وقف کر دیا تھا۔ یہ بھی ایک اتفاق ہی ہے کہ دونوں کا انتقال ممبئی ہی میں ہوا اور وہ عروس البلاد قیامت تک کے لئے ان کے جسم خاکی کی امین بن گئی'۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'جو آیا ہے اسے جانا ہے لیکن افسوس یہ ہے کہ جو اٹھتا جاتا ہے پھر اس جیسا کوئی آسانی سے اس کی جگہ نہیں لے پاتا'۔
معروف دانشور پروفیسر اختر الواسع نے کہا ہے کہ 'یہ دونوں بزرگ اللہ کے آخری رسول محمد الرسول اللہ ﷺ کے دین کی تشہیر اور آپ کے اسوۂ حسنہ کو عام لوگوں تک پہونچانے میں لگے تھے'۔
انھوں نے مزید کہا ہے کہ 'اللہ اپنے رسول ﷺ کے صدقے ان کی قبروں کو نور سے بھر دے،کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے اور اہل خانہ و دیگر متعلقین و متوسلین کو صبر جمیل عطا کرے'۔