پولیو مہم ہو یا تعلیمی بیداری پروگرام ہر جگہ پرائمری اسکول کے بچے نظر آتے ہیں۔ ان بچوں کو سخت موسم میں ٹریفک کے درمیان ریلی میں شریک ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔
ابتدائی درجات میں تعلیم حاصل کرنے والے یہ بچے غریب خاندان سے تعلق رکھتے ہیں. ان والدین کے دو وقت کی روٹی ہی مشکل سے میسر ہے. ایسی صورت میں سرکاری عملے کے لئے یہ بیداری مہم کو مفت میں فروغ دینے کا ذریعہ بن گئے ہیں.
سڑک پر بغیر کسی تحفظ کے ان بچوں کو آوارہ جانوروں سے بھی خطرہ لاحق ہے. سرکاری افسر فیتہ کاٹ کر اور ہری جھنڈی دکھا کر کنارہ کشی اختیار کر لیتے ہیں. ان بچوں کو سڑک پر سخت دھوپ اور گرد و غبار کے بیچ سڑک پر اتار دیا جاتا ہے.
مقامی افراد نے اسے سرکاری عملے کی من مانی بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بچوں کا استحصال ہوتا ہے، اور ان کی تعلیم پر برا اثر ہوتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ افسروں کے بچے تو اے سی گاڑیوں کی سیر اور بہترین اسکولوں میں تعلیم حاصل کر تے ہیں، جبکہ غریب طبقے کے ان بچوں کا استحصال کیا جا رہا ہے. ان بچوں کی تعلیم کے تئیں سرکاری عملے میں زرا بھی سنجیدگی نہیں ہے. پڑھنے کے اوقات میں ان بچوں کو سڑکوں پر دوڑایا جاتا ہے.