مظفر نگر: ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں پریس کانفرنس منعقد کی۔ اس موقع پر بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ اتراکھنڈ ریاست کے ہریدوار میں 16 تاریخ سے 18 تاریخ تک تین روزہ کسان شیور کا انعقاد کیا جائے گا جس میں ملک کے ہر ایک کونے سے کسان شریک ہوں گے۔ جس میں خصوصی طور پر ہریانہ، پنجاب، ہماچل پردیش اور چھتیس گڑھ سمیت کئی ریاستوں سے کسانوں کا ہجوم اس میں شرکت کرے گا۔ Press Conference of Bharatiya Kisan Union Rakesh Tikait Criticizes the Prime Minister
انہوں نے کہا کہ اس پروگرام میں کسان یونین نے پچھلے چھ مہینوں میں کیا کیا کیا ہے اور آنے والے چھ مہینوں میں کن کن کاموں کو انجام دیا جائے گا اس پر غور و فکر کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ بجلی کی پریشانی، گنے کی بقایا رقم کی ادائیگی اور ایم ایس پی گارنٹی قوانین جیسے مسائل پر بھی کسانوں کے ساتھ بات چیت کی جائے گی۔ انہوں نے وزیر اعظم پر تنقید Rakesh Tikait Criticizes PM Modi کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے اٹھارہ مہینوں میں 10 لاکھ سرکاری نوکری دینے کا اعلان کیا ہے اور ایک سال میں دو کروڑ نوکریاں فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- مظفر نگر میں کسان مہاپنچایت کے بعد جاٹ اور مسلمانوں میں نزدیکیاں بڑھیں
- Communal Parties Want to Divide the Country: فرقہ پرست جماعتیں ملک کو تقسیم کرنا چاہتی ہیں
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا یہ حساب سمجھ میں نہیں آیا۔ آٹھ سال پہلے وزیراعظم نے یہ اعلان کیا تھا کہ ہر سال ہم دو کروڑ لوگوں کو روزگار دیں گے۔ اب یہ کہہ رہے ہیں کہ اٹھارہ مہینے میں دس لاکھ لوگوں کو روزگار دیں گے۔ اتر پردیش میں کسانوں کے اوپر بہت سارے مقدمے ہیں۔ راجستھان اور پنجاب میں کسانوں کے اوپر کیے گئے مقدمے واپس ہوئے ہیں۔ کسانوں کو معاوضہ بھی ملا ہے۔ اترپردیش میں ابھی تک 16 کسانوں کو معاوضہ نہیں ملا ہے۔ اندولن کے وقت حکومت سے یہ طے ہوا تھا کہ جو کسانوں کے اوپر مقدمہ کیے گئے ہیں واپس کیے جائیں گے لیکن اترپردیش میں کسانوں کے اوپر کیے گئے مقدمے ابھی تک واپس نہیں ہوئے ہیں۔