ریاست اتر پردیش کے ضلع مرادآباد میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صوبائی صدر شوکت علی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری پارٹی اتر پردیش میں 100 سیٹوں پر اسمبلی انتخابت میں حصہ لے گی۔
انہوں نے بتایا کہ سال 2017 میں بھی ایم آئی ایم پارٹی نے اتر پردیش میں انتخابات لڑا تھا، لیکن کامیابی نہیں ملی۔ صرف ضلع سنبھل کی ایک سیٹ پر ہم سماج وادی پارٹی کے مقابلے پر تھے، انشاءاللہ اس بار ہم اتر پردیش میں کامیابی حاصل کریں گے۔'
شوکت علی نے کہا کہ 'میں کانگریس پارٹی کو ایک مشورہ دینا چاہتا ہوں کہ اتر پردیش میں کانگریس کے انتخابات میں حصہ لینے سے بی جے پی کو فائدہ ہوتا ہے اگر کانگریس کو انتخابات لڑنا ہی ہے تو وہ صرف اترپردیش کے ضلع سہارنپور سے لڑیں جہاں سے عمران مسعود نے کانگریس پارٹی سے ایم ایل اے کا الیکشن جیتا تھا۔'
ابھی ریاست میں مذہب بدلنے کی سیاست عروج پر ہے۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ عمر گوتم پر یہ غلط الزام ہے کہ انہوں نے تقریباً ایک ہزار لوگوں کا مذہب بدلہ ہے اگر انہوں نے جبراً ایسا کیا ہے تو وہ قصور وار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مغربی بنگال میں ہماری ضمانت ضبط ہوگئی تھی، لیکن آئندہ ہم مغربی بنگال کے انتخابات میں کامیابی حاصل کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایم آئی ایم کا دہلی اردو اکادمی کے چیئرمین کی تقرری اور بجٹ جاری کرنے کا مطالبہ