لکھنؤ سے آخری پرواز آئندہ ماہ کے 6 اگست کو شروع ہوگی۔ اس سفرحج میں 14500 عازمین شامل ہوں گے۔
ریاست اتر پردیش کے حج کمیٹی کے سکریٹری راہل گپتا نے کہا کہ عازمین حج کی آسانی کے لیے سوشل میڈیا جیسے فیس بک، ٹوئٹر، واٹس ایپ پر حج 2019 کے متعلق ایک پیج بنایا ہے، جس میں حاجیوں کے تمام طرح کے سوالات کے جواب ہیں۔
اس میں یہ بھی سہولت دی گئی ہے کہ اگر انہیں کوئی سوال کا جواب چاہیے، تو وہاں پر ہمارے لوگ ان کے سوال کا جواب دیں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ حج کمیٹی آف انڈیا نے ایک گائیڈلائنز جاری کیا ہے، جس میں عازمین حج کو یہ خاص ہدایت دی گئی ہےکہ وہ اپنے ساتھ پان مصالحہ، گٹکھا اور کچھ ایسی دوا، جن پر سعودی عرب میں پابندی ہے، انہیں نہیں لے جائیں، ورنہ ان پر سعودی حکومت کارروائی کر سکتی ہے۔
گپتا نے کہا کہ اتر پردیش سے 32 ہزار 115 عازمین حج کے سفر پر جا رہے ہیں۔ان سبھی کا مفت میں دو لاکھ روپیہ کا اکسیڈنٹل انشورنس کروایا گیا ہے، جو 6 ماہ تک مانا جائے گا۔
عازمین حج کو سہولت دی گئی ہے کہ وہ حج ہاؤس میں دو دن پہلے نہ آ کر آن لائن بکنگ کروا لیں، تاکہ وہ پانچ سے چھ گھنٹے پہلے حج ہاؤس آ کر سیدھے ایئرپورٹ پہنچ کر پرواز کر سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ عازمین حج کے سامان کو حج ہاؤس میں رکھنے اور وہاں سے ایئرپورٹ لے جانے کے لیے قلی کا بندوبست کیا گیا ہے۔
محض 35 روپیہ دے کر یہ سہولت لی جا سکتی ہے، تاکہ ضعیف لوگوں کو پریشانی نہ ہو۔ اس کے علاوہ حج کمیٹی آف انڈیا نے موبائل ایپ لانچ کیا ہے، جس میں حج کے متعلق سبھی جانکاریاں موجود ہیں۔