پریاگ راج: اترپردیش کے پریاگ راج سے ایک سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں جی آر پی کے دو کانسٹیبلوں پر نوجوان کو چلتی ٹرین سے پھینکنےکا الزام ہے۔ جھارکھنڈ سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو جی آر پی کے دو کانسٹیبلوں نے چلتی ٹرین سے پھینک دیا جس کی وجہ سے نوجوان کی موت ہوگئی۔ حادثے کے 24 گھنٹے کے بعد اس سلسلے میں چھیوکی ریلوے اسٹیشن کے جی آر پی پوسٹ پر تعینات دونوں کانسٹیبلوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیاہے۔ GRP Constable Throws Passenger From Running Train
دراصل اس چونکا دینے والے واقعے میں چلتی ٹرین میں ٹکٹ چیکنگ کے نام پر وصولی کی جارہی تھی۔ غیر قانونی وصولی کے دوران رقم نہ دینے پر جی آر پی کے کانسٹیبلوں کا جھارکھنڈ سے تعلق رکھنے والے ارون بھویاں سے جھگڑا ہوگیا۔ دادر سے ممبئی ہوڑہ میل پر سوار دو بھائی ارون اور ارجن بھویاں گھر لوٹ رہے تھے۔ ارون بھویاں TTE سے اضافی چارج کے ساتھ ٹکٹ لیا اور جنرل کوچ سے سفر کر رہا تھا۔ جمعرات کی رات ٹرین جب پریاگ راج کے چھیوکی ریلوے اسٹیشن پہنچی اور یہاں سے جب ٹرین آگے کے لیے روانہ ہوئی تو جی آر پی کے کانسٹیبلوں نے ٹکٹ چیک کے نام پر وصولی کرنے لگے۔
سیکورٹی چیک کے نام پر جی آر پی کے دو کانسٹیبل مسافروں کے ٹکٹ چیک کرتے ہوئے غیر قانونی وصولی کرنے لگے۔ اسی دوران جی آر پی کے کانسٹبیلوں کی ارون بھویان سے پیسوں کی مانگ کو لے کر جھگڑا ہوا۔ الزام ہے کہ اس دوران پیسے نہ دینے پر ناراض جی آر پی کانسٹیبلوں نے ارون کو ٹرین سے دھکیل دیا، جس میں مسافر ارون کی موت ہوگئی۔
مسافر کی موت کے تقریباً 24 گھنٹے بعد پریاگ راج جنکشن کے جی آر پی پولیس اسٹیشن میں ڈیوٹی پر موجود دونوں کانسٹیبلوں کے خلاف نامزد مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ اس معاملے میں جی آر پی نے 24 گھنٹے بعد اپنے 2 سپاہیوں کے خلاف قتل کے بجائے کمزور مقدمہ درج کیا ہے۔ تاہم سیکشن 323 اور 304 اور بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ بشمول ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: