آن لائن تعلیم سے جن والدین کے پاس اسمارٹ فون ہیں ان کے لئے مختلف ایپس اور واٹس ایپ کے ذریعہ تدریسی مواد مہیا کرایا جا رہا اور جن والدین کی حیثیت نہیں ہے، ان کے لئے ٹیلی ویژن اور ریڈیو پر پروگرام شائع کئے جا رہے ہیں، لیکن حیران کن بات یہ ہے آن لائن کلاسز غریب طلبہ کے لئے دور کی کوڑی ہی ثابط ہو رہے ہیں، جبکہ محکمہ بیسک تعلیم کا دعویٰ ہے کہ اس کے نتیجے مثبت ہیں۔
ورچوئل کلاسیز کے نظام کا معائنہ کرنے کے لئے ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی ضلع کے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے شہر کے اوبری اور جنہولی گاؤں کا رخ کیا۔ یہاں زیادہ تر غربت کی زندگی گزار رہے افراد نے بتایا کہ وہ اسمارٹ فون نہ ہونے کی وجہ سے ان کے بچے ورچوئل کلاسیز سے محروم ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جن والدین کے پاس اسمارٹ فون ہیں ان کے بچے آن لائن تعلیم حاصل کر رہے ہیں، وہیں محکمہ بیسک تعلیم کا دعویٰ ہے کہ ورچوئل کلاسیز کے نتائج مثبت ہیں۔
ان کے اعداد و شمار کے مطابق 63 فیصدی طلبہ ورچوئل کلاسیز کے ذریعہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں، لیکن باقی طلبہ اس سے محروم ہیں۔
ورچوئل کلاسیز میں جو اعدادوشمار محکمے کی جانب سے دیے گئے ہیں اس سے بھی یہ واضح ہے کہ تعلیم جیسے اہم مسئلے میں مالی حالت درمیان میں آ ہی جاتی ہے، پھر چاہیں وہ گورنمنٹ اسکولوں میں پڑھنے والے طلبہ کیوں نہ ہوں۔