ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور میں رکن پارلیمان اعظم خاں کے ایک اور قریبی کی املاک کی آج ضلعی پولیس کے ذریعہ قرقی کی کارروائی کی گئی، بتایا گیا ہے کہ برکت علی فقیر محمد جو کہ اعظم خاں کے کافی قریبی مانے جاتے ہیں پولیس کے مطابق سماجوادی حکومت میں انہوں نے رامپور کے ڈونگرپور بستی میں لوٹ کھسوٹ اور مار پیٹ جیسی وارداتوں کو انجام دیا تھا- وہ کئی معاملوں میں فرار تھے۔ آج ان کی املاک کی قرقی کی کارروائی کی گئی۔
ریاست میں یوگی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اعظم خاں اور ان کے حامیوں کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں، سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنما، سابق وزیر اور موجودہ رکن پارلیمان محمد اعظم خاں گذشتہ چھ ماہ سے اپنی اہلیہ اور بیٹے کے ساتھ سیتاپور جیل میں قید ہیں۔
اس دوران اعظم خاں ایک لمبی مدت تک کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے سبب قانونی چاراجوئی سے بھی محروم رہے ہیں۔ کچھ عرصہ بعد جب اعظم خاں کے معاملات کی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ عدالت میں سماعت شروع ہوکر ضمانتیں ملنا شروع ہوئیں تو اب اعظم خاں کے قریبیوں اور ان کے حامیوں پر پولیس کا شکنجہ کستا جا رہا ہے۔
یک بعد دیگرے اب تک سماجوادی پارٹی سے وابستہ اور اعظم خاں کے درجن بھر سے بھی زائد قریبیوں کو پولیس مختلف معاملوں میں مجرم قرار دیکر پابند سلاسل بنا چکی ہے، جو افراد ابھی پولیس کی گرفت سے باہر ہیں، ان کے خلاف دفعہ 82 کی کارروائی کے بعد ان کی املاک کی قرقی بھی کی جا رہی ہے۔
اسی قسم کی ایک کارروائی آج پولیس نے رامپور کے ڈونگر پور واقع برکت علی عرف فقیر محمد کی رہائش گاہ پر انجام دی۔
ایڈیشنل ایس پی ارون کمار سنگھ نے بتایا کہ برکت علی عرف فقیر محمد جو کہ اعظم خاں کے کافی قریبی ہیں، ان کی املاک کی قرقی کی گئی، انہوں نے کہا کہ برکت علی کئی معاملوں میں فرار چل رہے ہیں، ان کے خلاف 17 جون کو این بی ڈبلیو وارنٹ اور 23 جولائی کو منادی کراکر سی آر پی سی کی دفعہ 82 کی کارروائی انجام دی گئی تھی۔
اے ایس پی نے بتایا کہ 31 اگست کو عدالت کے ذریعہ سی آر پی سی کی دفعہ 83 کے ذریعہ قرقی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا لیکن برکت علی تب بھی عدالت میں حاضر نہیں ہوئے، اس لئے آج رامپور کے تھانہ گنج پولیس نے ان کی املاک کی قرقی کی کارروائی کی۔