ریاست اترپردیش میں مختار انصاری اور ان کے ساتھیوں پر مسلسل دو دنوں سے چھاپے مارے جارہے ہیں، اس کے ساتھ ہی ایک درجن سے زائد افراد کے خلاف سنگین نوعیت کے مقدمات درج کرکے کارروائی کی جارہی ہے۔
فی الحال تازہ ترین واقعہ ضلع بنارس کا ہے ، جہاں مختار کے قریبوں کے گھروں کی قرقی کی گئی ہے، ڈھول و نگاڑے لے کر پہنچی پولیس نے پہلے ہدایت نامہ پڑھ کر سنایا جس کے بعد ڈھول بجاتے ہوئے گھر کی قرقی کی گئی۔
مختار کے مچھلی کے کاروبار سمیت لاکھوں کی املاک ضبط کرکے پولیس اب ان کے گروہ پر شکنجہ مضبوط کررہی ہے، اس سلسلے میں منگیر میں غیر قانونی طور پر مچھلی کا کاروبار کرنے والے سلیم اور گروچرن کی لاکھوں کی جائیداد کو ضبط کرلیا ہے ، اس کے علاوہ مختار کے قریبی معراج کی گرفتاری کے لئے بھی چھاپے مار جاری ہیں۔
اسی سلسلے میں بنارس پولیس نے جمعرات کی شام کو گرو چرن سنگھ کی بارہ لاکھ ساٹھ ہزار کی جائداد ضبط کرلی ہے، گروچرن سنگھ مختار کے غیر قانونی مچھلی کے کاروبار میں شامل تھے۔
سلیم اور گرو چرن پروانچل میں کالعدم منگیر کی مچھلی کا کاروبار کرتے تھے، جو کنٹونمنٹ کے علاقے بنگلہ نمبر 51 سے چلایا جاتا تھا، اس بنگلے سے مچھلی کے اس محدود کاروبار کو پورے پورانچل تک پہنچایا گیا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ مختار اس تجارت سے کروڑوں روپئے کماتے تھے، جسے بنارس پولیس نے مکمل طور پر ختم کردیا ہے، سلیم اور گروچرن کی مجموعی املاک کے اب تک تقریبا 26 لاکھ 33 ہزار کے اثاثے قرق کئے جا چکے ہیں، مزید کارروائی جاری رہے گی۔