ETV Bharat / state

پولیس نے فوج پر تبصرہ کرنے والی کشمیری طالبات کو معاف کیا - urdu news

وشو ہندو پریشد نے کہا پولیس کو نہ تو فوجیوں کی عزت یاد آئی اور نہ ہی ملک کے عوام کا غصہ، یاد رہا تو کشمیری طالبات کا کیریر۔ اسی وجہ سے تمام الزامات کو نظر انداز کرتے ہوئے ایف آئی آر میں حتمی رپورٹ لگاکر معاملے کو ختم کردیا گیا۔

پولیس نے فوج پر تبصرہ کرنے والی کشمیری طالبات کو معاف کردیا
پولیس نے فوج پر تبصرہ کرنے والی کشمیری طالبات کو معاف کردیا
author img

By

Published : Jan 17, 2021, 5:49 PM IST

فوج کے جوانوں پر متنازعہ تبصرے کرنے والی آئی وی آر آئی میں زیر تعلیم کشمیر کی تین طالبات کو اتر پردیش میں بریلی کی پولیس نے معاف کردیا۔ اس کے خلاف وشو ہندو پریشد کا وفد پیر کو بریلی کے اے ڈی جی پولیس اور ایس ایس پی سے ملاقات کرے گا۔

وی ایچ پی کے چار اضلاع کے انچارج اور محکمہ کے صدر پون اروڑا نے صحافیوں کو بتایا کہ ملک کے فوجیوں کے خلاف تبصرہ کرنے والوں کو کلین چٹ دینا بدقسمتی ہے۔ جس نے بھی فوج کے خلاف تبصرہ کیا اسے سزا دی جانی چاہئے تھی۔ اس طرح کی کارروائی کو وشو ہندو پریشد بالکل برداشت نہیں کرے گی۔ اس معاملے میں وشو ہندو پریشد کا وفد بریلی کے اے ڈی جی پولیس اور ایس ایس پی سے ملاقات کرے گا۔

پلوامہ کے واقعہ کے بعد آئی وی آر آئی میں زیر تعلیم تین کشمیری طالبات نے فوجی اہلکاروں سے متعلق تبصرے کیے تھے۔ ان تبصروں کے سامنے آنے کے بعد ان طالبات کے خلاف پورے ملک میں غم و غصہ پایا گیا تھا۔

وشو ہندو پریشد نے کہا پولیس کو نہ تو فوجیوں کی عزت یاد آئی اور نہ ہی ملک کے عوام کا غصہ، یاد رہا تو کشمیری طالبات کا کیریر۔ اسی وجہ سے تمام الزامات کو نظر انداز کرتے ہوئے ایف آئی آر میں حتمی رپورٹ لگاکر معاملے کو ختم کردیا گیا۔

واضح رہے کہ معاملہ جنوری 2019 کا ہے۔ انڈین ویٹرنری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں زیر تعلیم کشمیر سے تعلق رکھنے والی تین طالبات ڈاکٹر افک، ڈاکٹر شمیہ ارشاد اور ڈاکٹر حمیرا فیاض نے پلوامہ حملے کے بعد سوشل میڈیا پر فوج کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ یہ بات پھیلنے کے بعد لوگوں میں غم و غصہ پایا گیا۔ اس وقت کے بی جے پی ضلعی صدر رویندر سنگھ راٹھور، ایم ایل اے راجیش مشرا اور پپو بھرتول، وی ایچ پی کے محکمہ صدر پون اروڑا کے ہمراہ آئی وی آر آئی پہنچے اور ڈائرکٹر ڈاکٹر آر کے سنگھ سے احتجاج کرتے ہوئے کارروائی کرے کا مطالبہ کیا تھا۔

فوج کے جوانوں پر متنازعہ تبصرے کرنے والی آئی وی آر آئی میں زیر تعلیم کشمیر کی تین طالبات کو اتر پردیش میں بریلی کی پولیس نے معاف کردیا۔ اس کے خلاف وشو ہندو پریشد کا وفد پیر کو بریلی کے اے ڈی جی پولیس اور ایس ایس پی سے ملاقات کرے گا۔

وی ایچ پی کے چار اضلاع کے انچارج اور محکمہ کے صدر پون اروڑا نے صحافیوں کو بتایا کہ ملک کے فوجیوں کے خلاف تبصرہ کرنے والوں کو کلین چٹ دینا بدقسمتی ہے۔ جس نے بھی فوج کے خلاف تبصرہ کیا اسے سزا دی جانی چاہئے تھی۔ اس طرح کی کارروائی کو وشو ہندو پریشد بالکل برداشت نہیں کرے گی۔ اس معاملے میں وشو ہندو پریشد کا وفد بریلی کے اے ڈی جی پولیس اور ایس ایس پی سے ملاقات کرے گا۔

پلوامہ کے واقعہ کے بعد آئی وی آر آئی میں زیر تعلیم تین کشمیری طالبات نے فوجی اہلکاروں سے متعلق تبصرے کیے تھے۔ ان تبصروں کے سامنے آنے کے بعد ان طالبات کے خلاف پورے ملک میں غم و غصہ پایا گیا تھا۔

وشو ہندو پریشد نے کہا پولیس کو نہ تو فوجیوں کی عزت یاد آئی اور نہ ہی ملک کے عوام کا غصہ، یاد رہا تو کشمیری طالبات کا کیریر۔ اسی وجہ سے تمام الزامات کو نظر انداز کرتے ہوئے ایف آئی آر میں حتمی رپورٹ لگاکر معاملے کو ختم کردیا گیا۔

واضح رہے کہ معاملہ جنوری 2019 کا ہے۔ انڈین ویٹرنری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں زیر تعلیم کشمیر سے تعلق رکھنے والی تین طالبات ڈاکٹر افک، ڈاکٹر شمیہ ارشاد اور ڈاکٹر حمیرا فیاض نے پلوامہ حملے کے بعد سوشل میڈیا پر فوج کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ یہ بات پھیلنے کے بعد لوگوں میں غم و غصہ پایا گیا۔ اس وقت کے بی جے پی ضلعی صدر رویندر سنگھ راٹھور، ایم ایل اے راجیش مشرا اور پپو بھرتول، وی ایچ پی کے محکمہ صدر پون اروڑا کے ہمراہ آئی وی آر آئی پہنچے اور ڈائرکٹر ڈاکٹر آر کے سنگھ سے احتجاج کرتے ہوئے کارروائی کرے کا مطالبہ کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.