مظفر نگر: یوپی کے مظفر نگر میں ایک بار پھر ضلع انتظامیہ اور پولیس نے مذہبی مقامات سے بڑے پیمانے پر تیز آواز کی آلودگی پھیلانے والے لاؤڈ اسپیکر اور ساؤنڈ سسٹم کے خلاف کارروائی کی ہے۔ ضلع میں تقریباً 1600 مذہبی مقامات کی چھان بین کرتے ہوئے مظفر نگر پولیس کو 125 مذہبی مقامات پر صوتی آلودگی کے معیار کے خلاف شکایات ملی اور 35 مذہبی مقامات سے بڑی تعداد میں لاؤڈ اسپیکر اور ساؤنڈ سسٹم کو اتروایا گیا۔ سپریم کورٹ کی ہدایات اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے احکام کے بعد ایک ماہ طویل خصوصی مہم چلاتے ہوئے مظفر نگر کے 1600 مذہبی مقامات کا معائنہ کیا گیا اور 125 مذہبی مقامات پر تیز آواز کی آلودگی معیار کے خلاف پائے جانے پر 35 مذہبی مقامات پر کارروائی کرتے ہوئے اترواکر اُنھیں عوامی پروگراموں کے لیے اسکول، کالج اور ضلع پنچایت محکمہ کے حوالے سونپ دیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Donation to the Loudspeaker School College: مذہبی مقامات سے اتارے گئے لاؤڈاسپیکر اسکول کالج کو عطیہ
ان تمام مذہبی مقامات میں مندر، مساجد، گردوارے اور کچھ مدرسے شامل ہیں۔ جن پر مظفر نگر پولیس نے کارروائی کی ہے۔ ایس پی سٹی ستیہ نارائن پرجاپت نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے رہنما خطوط اور حکومت کے احکام کے مطابق تیز آواز کی آلودگی پر ایک ماہ کے لیے کارروائی کی گئی ہے۔ عام لوگوں کی شکایت پر ایسے مذہبی مقامات سے لاؤڈ اسپیکر اور ساؤنڈ سسٹم جو معیار کے خلاف آواز کی آلودگی کا باعث بن رہے تھے ہٹا دیے گئے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ مئی اور جون 2022 میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور سپریم کورٹ کے حکم پر پوری ریاست میں مذہبی مقامات پر لگائے گئے لاؤڈ اسپیکر اور ساؤنڈ سسٹم کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ان تمام مندروں اور مسجدوں سے شور کرنے والے آلات کو ہٹا دیا تھا۔