در اصل کابل میں طالبان Taliban کے کنٹرول کے بعد پوری دنیا میں طالبان کو لے کر بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔ طالبان سے تعلقات بحال کرنے اور نہ کرنے سے متعلق خبریں سرخیوں میں ہیں۔ اس ضمن میں منور رانا کے بیان کو (Munawwar Rana on Taliban) طالبانی حمایتی بیان بتایا جارہا ہے۔
انہوں نے طالبان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاتھا کہ' طالبان دہشت گرد نہیں ہیں بلکہ وہ شرارتی ( جارحانہ) روپے اختیار کرنے والے لوگ ہیں۔ منور رانا کے اس تبصرہ پر خوب ہنگامہ کے درمیان انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ' وہ طالبان کے حمایتی نہیں ہیں اور طالبان کو حمایت نہیں کرتے، لیکن انہوں نے افغانستان کا کنٹرول سنبھال کر کچھ غلط نہیں کیا۔'
انہوں نے کہا که' نئی دہلی کو 'ویٹ اینڈ واچ' کی پالیسی اپنانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان نے افغانستان کا کنٹرول سنبھال کر کچھ غلط نہیں کیا ہے۔'
شاعر منور رانا کہا کہ' ان کا بیان وہ جو بے رحمی اور ظلم افغانستان میں کیا جا رہا ہے، اس سے کہیں زیادہ بے رحمی تو یہاں بھارت میں موجود ہے۔ اگر علاج کے لیے روپے نہیں ہے تو ڈاکٹر علاج نہیں کرتا، دس آدمی جہاں پیسے دے کر علاج کررہا ہے وہاں ایک ایسے آدمی کا علاج کرنے سے منع کرنا ظلم ہی تو ہے۔ اگر ہم اپنے پڑوسی کا خیال رکھیں لگیں تو کوئی بھوکا نہیں سوئے گا۔ آج بھی بھارت میں پانچ کروڑ لوگ بھوکا سوتے ہیں۔'
وہیں کچھ لوگ منور رانا نے بیان کو اقلیت کے خلاف ہونے والے تشدد کے ساتھ جوڑ کر دیکھتے ہیں۔