کارکنان نے نوئیڈا میں سماج وادی حکومت میں کیے گئے تاریخی و ترقیاتی کاموں کے بارے میں لوگوں کو بتایا۔
سابق صدر ویر سنگھ یادو کی سربراہی میں ایس پی رہنما مونو کھری کے دفتر میں بھی ایک اجلاس ہوا ، جس میں حکومت کی طرف سے ایس پی کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمان اعظم خان کی رہائی اور ان کے اہل خانہ کے خلاف جعلی مقدمات کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔
بیر سنگھ یادو نے کہا کہ اتر پردیش میں قانون کا خوف ختم ہوگیا ہے اور مجرموں کا غلبہ ہے۔ روزانہ قتل ، ڈکیتی ، اغوا ، جنسی زیادتی کے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔ اس حکومت میں کسان ، مزدور ، تاجر ، نوجوان سب پریشان ہیں۔
اس موقع پر ایس پی کے ضلعی ترجمان راگھویندر دبے نے کہا کہ نوئیڈا سمیت اترپردیش میں ایس پی کے دور حکومت میں بلا امتیاز ترقی کا ایک نیا باب لکھا گیا تھا۔
نوئیڈا اسٹیڈیم ، میٹرو ریل ، ملٹی لیول پارکنگ ، سیکٹر 34 میں ناری نکیتن ، سیکٹر 33 میں شیلپ ہاٹ ، ہوشیار پور میں بالیکا انٹر کالج ، شرف آباد میں منی اسٹیڈیم ، ایلیویٹیٹ روڈ، انڈر پاس، الیکٹریکل سب اسٹیشن ، سمیت تمام تاریخی نئے تھانوں کی تعمیر سمیت تاریخی کام کرسئے، وہیں موجودہ حکومت افتتاح کا افتتاح کرنے میں مصروف ہے۔ امن و امان تباہ ہوگیا ہے۔ آئندہ بھی ایس پی حکومت بنے گی۔
اس موقع پر ضلعی صدر بیر سنگھ یادو، ضلعی ترجمان راگھویندر دبے، سینئر ایس پی رہنما بھرت یادو، صوبے یادو، منو کھری، بھیشم یادو، ڈاکٹر اشرے گپتا، سندر بھڈا، جگت چودھری، سشیلا بھارتی، ونود یادو، نوین بھاٹی، بجیندر تیاگی۔ اومویر گجر، دیویندر اوانا، ہیرال یادو، شکیل احمد، ببلو چوہان، ونود چوہان، چنتو تیاگی، دلشاد خان وغیرہ موجود تھے۔