بارہمولہ: جموں کشمیر اسمبلی انتخابات کے حوالے سے بات کرے تو اس وقت ضلع بارہمولہ کے تمام علاقوں میں سیاسی سرگرمیاں جاری ہیں اور مختلف سیاسی پارٹیاں لوگوں کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے کافی زور لگا رہی ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے کشمیری مائگرینٹ اور سوپور سے آزاد امیدوار آرتی نہرو سے خصوصی گفتگو کی ہے۔
آرتی نہرو نے کہا کہ قصبہ سوپور کو ہر ایک طرف سے نظر انداز کیا گیا ہے اور جو اس سے پہلے حکمران رہے ہیں۔ انہوں نے لوگوں کے لیے کوئی بھی کام نہیں کیا ہے اور وقت وقت پر ووٹ حاصل کیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ رفیع آباد سے تعلق رکھتی ہے اور ان کا سیاسی سفر کافی لمبا ہے اور ان کے والد بی جے پی کے ساتھ وابستہ تھے لیکن آج میں ایک آزاد امیدوار کی حیثیت سے سوپور سے الیکشن لڑرہی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، کانگریس یا بی جے پی کی بات کرے تو انہوں نے کشمیری عوام کے لیے کچھ کام نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک آزاد امیدوار ہوں اور لوگ اب مجھ پر الزام عائد کررہے ہیں کہ میں پراکسی ہوں لیکن ایسا بالکل بھی نہیں ہے، میں صرف اپنے دم پر کام کر رہی ہوں۔ آرتی نہرو نے بتایا کہ اب وقت بدل چکا ہے اور آج میں سوپور کی ہر گلی کوچے میں عوام کے ساتھ ملتی ہوں اور اب کشمیر کے ساتھ ساتھ دیگر مقامات پر امن لوٹا ہے، پہلے لوگ اپنے گھروں سے باہر نہیں نکل پاتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وہ سوپور ہے جہاں پر لوگوں کو غمزدہ کیا جاتا تھا اور جو پچھلے سرکارے تھی وہ اس سب کی زمہ دار ہے کیونکہ تب ایسے بھی لوگ ہوتے تھے جو نوجوان کو پانچ سو روپے دے کر پتھر بازی کرواتے تھے لیکن سرکار نے اب اس سب پر روک لگائی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں کشمیری پنڈت ہوں اور کشمیر کے دوسرے لوگوں کی طرح ہم پر بھی کافی ظلم کیا گیا اور ہم کو اپنے گھروں سے نکالا گیا اگر میں کامیاب ہو جاؤں گی تو میں کشمیری عوام کے ساتھ ساتھ کشمیری پنڈت براداری کے لیے بھی کام کروں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ سوپور کی عوام مجھ کو کامیاب کر کے رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: