اس پروگرام میں مشہور فلم اداکار رضا مراد، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر اجملی اور فرید احمد، شاعر کو مدعو کیا گیا تھا۔
اس موقع پر رضا مراد نے کہا کہ اردو زبان کے فروغ کے لیے صرف حکومت ہی ذمہ دار نہیں ہے، بلکہ لوگ بھی اتنے ہی ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'بہت ہی کم لوگ اپنے بچوں کو اردو زبان کی تعلیم و تربیت فراہم کروا رہے ہیں۔ اردو کی بدحالی کے لیے ہم خود ہی ذمہ دار ہیں'۔
ہندی اردو ساہتیہ آوارڈ کمیٹی اور ادبی سنستھان کے تحت سہیل کاکوروی کی بارہویں کتاب 'تشکیل نو' کے اجراء کے موقع پر پروفیسر سراج اجملی نے کہا کہ سہیل کاکوروی موجودہ عہد کے قادر الکلام شاعر ہیں، تصنیف و تالیف ان کا اوڑھنا اور بچھونا ہے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر اجملی نے کہا کہ سہیل کاکوزی جیسے شاعر ہر دور میں نہیں ہوتے ہیں۔ ان کی پوری زندگی مکمل ادب ہے، یہ ادب کے لئے ہی جیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کا مشغلہ صرف اور صرف ادب کی خدمت ہے۔ قدیم اسالیب کو نئے سانچے میں ڈھالنے کا ہنر رکھتے ہیں سہیل کاکوری۔
سہیل کاکوروی کی ادبی خدمات کے حوالے سے مشہور فلم اداکار رضا مراد نے کہا کہ ان کے لئے ایک گلدستہ نہیں، بلکہ چمن کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سہیل کاکوروی کو اردو کے ساتھ ہی ہندی، انگریزی اور فارسی زبان و ادب پر بھی مہارت حاصل ہے۔