مظفر نگر کے سوجرو گاؤں کے کنگر پٹی کے رہائشی سینکڑوں خواتین نے ڈی ایم آفس پر راشن نہ ملنے پر احتجاج کیا، خواتین نے بتایا کہ انہیں کئی ماہ سے راشن نہیں دیا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے گھروں میں کھانے کی قلت ہورہی ہے۔ خواتین نے متنبہ کیا کہ اگر ضلع انتظامیہ نے راشن دینے کا کوئی انتظام نہیں کیا تو وہ غیر معینہ مدت کے دھرنے پر بیٹھیں گی۔ در اصل سٹی کوتوالی علاقے کے گاؤں سورو کے محلہ کنگر پٹی میں فرمانہ نامی خاتون پر سرکاری (راشن ) الاٹ کیا جاتا ہے۔انکی دکان سے تقریب 1300 راشن ہولڈرز ہر ماہ سرکاری راشن لیتے ہے۔ کافی وقت سے میاں بیوی کے جھگڑے میں راشن تقسیم نہیں کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:Dutta becomes Kutta راشن کارڈ میں دتا بن گیا کتا تو افسر کے سامنے دتا بھونکنے لگا
جمعرات کو ڈی ایم آفس پر سینکڑوں گاؤں کی خواتین احتجاج کیا اور نے بتایا کہ میاں بیوی کے درمیان جھگڑا چل رہا ہے، جس کی وجہ سے خاتون راشن ڈیلر راشن تقسیم نہیں کررہی ہیں۔ راشن ڈیلر فرمانہ کے شوہر شاداب نے الزام لگایا کہ اس کی بیوی کو اس کے والدین نے بہکا دیا ہے، اور وہ اس کے ذریعے راشن ڈیلرشپ پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔الزام ہے کہ اس کے سسرال والوں نے اس کی راشن کی دکان کو بھی اپنے گھر میں کھولنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ شاداب کا کہنا ہے کہ ان کی اہلیہ فرمانہ نے ان کے خلاف خواتین تھانے میں مقدمہ درج کرایا ہے، احتجاج کرنے والی خواتین کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ اس سلسلے میں کوئی مناسب انتظام کرے تاکہ ہمیں اپنا راشن مل سکے۔ خواتین نے کہا کہ آپسی جھگڑوں کی وجہ سے کئی راشن ہولڈرز کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔