آج درجہ پراپت ریاستی وزیر سنیل بھرالہ نے پرہلاد نگر کا دورہ کیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سنیل بھرالہ نے کہا کہ، 'متاثر خاندان سے ملاقات ہوئی۔ ان کی تکلیف کو سنا ہے۔ اب رپورٹ تیار کرکے وزیراعلی کو سپرد کروں گا'
دوسری جانب اقلیتی طبقے کے افراد نے بےچینی ظاہر کی کہ رکن پارلیمان راجندر اگروال نے آج صبح پرہلاد نگر کا دورہ کیا لیکن مسلم سماج کے لوگوں سے ملاقات نہیں کی اسی طرح وزیر سنیل بھرالہ نے بھی مسلم سماج سے ملاقات نہیں کی ہے، ایسے میں غیر جانب دارانہ کارروائی کیسے ممکن ہو سکے گا؟
خیال رہے کہ گذشتہ روز میرٹھ کے اکثریتی ہندو علاقے پرہلاد نگر میں چند روز سے کچھ مکانوں کو فروخت کرنے کے نوٹس چسپاں کیے گئے تھے۔ لیکن پولیس اہلکاروں کی بروقت کارروائی سے شہر کے حالات بگڑنے سے بچ گئے۔
شرپسند عناصر نے اس بات کو نقل مکانی بنا کر 'نمو موبائل ایپلیکیشن' پر شکایت درج کی جس کی پی ایم او آفس نے میرٹھ زون کے اے ڈی جی پرشانت کمار سے رپورٹ طلب کی۔
اقلیتی طبقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ لوگ اپنی مرضی سے مکان فروخت کرکے جارہے ہیں جبکہ کچھ مقامی رہنما اسے نقل مکانی کا نام دیکر علاقے کا ماحول کشیدہ کرنے کی ناکام سازش کررہے ہیں۔
دوسری طرف ہندو سماج کے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں چھیڑ خانی، بائیک اسٹنٹ اور فائرنگ سے لوگوں کے درمیان دہشت ہے اس وجہ سے لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں۔
انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ علاقے میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرکے سخت نگرانی کی جائے گی اور ماحول کو پوری طریقے سے پرامن بنایا جائے گا۔