ETV Bharat / state

کورونا نے اس بار عید خاموش کردی

امسال کا رمضان قدرے مختلف ہے۔ نہ بازار میں خریداروں کی سرگرمیاں رہیں، نہ ہی نمازیوں سے مساجد گلزار رہیں۔ جمعۃ الوداع کے دن کثیر تعداد میں مسلمان مساجد میں باجماعت نماز ادا کرنے جاتے تھے لیکن آج جمعۃ الوداع خاموشی کے ساتھ روزہ داروں سے آئندہ سال ملاقات کا وعدہ کرکے الودع ہو گیا، جس کا مسلمانوں کو شدید رنج و غم ہے۔

کورونا نے اس بار عید خاموش کر دی
کورونا نے اس بار عید خاموش کر دی
author img

By

Published : May 22, 2020, 10:08 PM IST

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران لکھنؤ سے تعلق رکھنے والے منہاج الرحمان نے بتایا کہ اس رمضان ہم لوگ اتنی عبادت نہیں کر سکیں، جتنا سابقہ سالوں کے رمضان میں کیا کرتے تھے۔

کورونا نے اس بار عید خاموش کر دی

انہوں نے کہا کہ پہلے ہم لوگ ظہر کی نماز ادا کرنے جاتے تھے۔ اس کے بعد وہیں قرآن کی تلاوت کرتے تھے اور کچھ دیر آرام کر کے عصر کی نماز ادا کرنے کے بعد افطار کے لئے ہی گھروں کو جاتے تھے۔

منہاج الرحمان نے کہا کہ اس بار لاک ڈاؤن کی مجبوری ہے، جس وجہ سے مساجد کا رخ نہیں کر پائیں، جس کا ہمیں بڑا ملال ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک عید کا معاملہ ہے تو گھر کے بچے پوچھتے ہیں کہ ہمارے لئے نئے کپڑے کب آئیں گے؟ ہم انہیں کیا جواب دیں کہ اس بار ہم خاموشی کے ساتھ عید منا رہے ہیں۔ اقبال احمد نے کہا کہ امسال رمضان اختتام پذیر کو پہنچا لیکن ہمیں پتہ ہی نہیں چلا کیونکہ نہ وہ سرگرمیاں رہیں اور نہ ہی عبادات میں وہ لذت ملی۔ گھر میں ہی نماز اور قرآن کی تلاوت کر رہے ہیں۔

رمضان المبارک ایسا ماہ ہے، جس میں رحمتوں کی بارش ہوتی ہے۔ خواتین گھروں میں اور مرد حضرات مساجد میں خوب خوب عبادت کرتے ہیں لیکن اس بار مسلمانوں کی حسرت ادھوری رہ جائے گی۔

رمضان کی تیاری مسلمان پہلے سے ہی شروع کر دیتے تھے۔ یہاں تک کہ مساجد میں صاف صفائی بھی ہو جایا کرتی تھی لیکن اس بار ہر جانب خاموشی طاری ہے۔

رمضان المبارک ایسا ماہ ہے، جس میں رحمتوں کی بارش ہوتی ہے۔ خواتین گھروں میں اور مرد حضرات مساجد میں خوب خوب عبادت کرتے ہیں لیکن اس بار مسلمانوں کی حسرت ادھوری رہ جائے گی۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران لکھنؤ سے تعلق رکھنے والے منہاج الرحمان نے بتایا کہ اس رمضان ہم لوگ اتنی عبادت نہیں کر سکیں، جتنا سابقہ سالوں کے رمضان میں کیا کرتے تھے۔

کورونا نے اس بار عید خاموش کر دی

انہوں نے کہا کہ پہلے ہم لوگ ظہر کی نماز ادا کرنے جاتے تھے۔ اس کے بعد وہیں قرآن کی تلاوت کرتے تھے اور کچھ دیر آرام کر کے عصر کی نماز ادا کرنے کے بعد افطار کے لئے ہی گھروں کو جاتے تھے۔

منہاج الرحمان نے کہا کہ اس بار لاک ڈاؤن کی مجبوری ہے، جس وجہ سے مساجد کا رخ نہیں کر پائیں، جس کا ہمیں بڑا ملال ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک عید کا معاملہ ہے تو گھر کے بچے پوچھتے ہیں کہ ہمارے لئے نئے کپڑے کب آئیں گے؟ ہم انہیں کیا جواب دیں کہ اس بار ہم خاموشی کے ساتھ عید منا رہے ہیں۔ اقبال احمد نے کہا کہ امسال رمضان اختتام پذیر کو پہنچا لیکن ہمیں پتہ ہی نہیں چلا کیونکہ نہ وہ سرگرمیاں رہیں اور نہ ہی عبادات میں وہ لذت ملی۔ گھر میں ہی نماز اور قرآن کی تلاوت کر رہے ہیں۔

رمضان المبارک ایسا ماہ ہے، جس میں رحمتوں کی بارش ہوتی ہے۔ خواتین گھروں میں اور مرد حضرات مساجد میں خوب خوب عبادت کرتے ہیں لیکن اس بار مسلمانوں کی حسرت ادھوری رہ جائے گی۔

رمضان کی تیاری مسلمان پہلے سے ہی شروع کر دیتے تھے۔ یہاں تک کہ مساجد میں صاف صفائی بھی ہو جایا کرتی تھی لیکن اس بار ہر جانب خاموشی طاری ہے۔

رمضان المبارک ایسا ماہ ہے، جس میں رحمتوں کی بارش ہوتی ہے۔ خواتین گھروں میں اور مرد حضرات مساجد میں خوب خوب عبادت کرتے ہیں لیکن اس بار مسلمانوں کی حسرت ادھوری رہ جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.