پرتاپ گڑھ: پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ پولیس حراست میں عتیق احمد و ان کے بھائی اشرف کے قتل کا انجام اعلی عہدوں پر بیٹھے لوگوں کی منظم سازش کے تحت کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 'پولیس حراست میں قتل سے صوبہ کے نظم نسق پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے جس طرح سے قتل کے بعد ملزمان نے جے شری رام کا نعرہ لگاتے ہوئے فلمی ہیرو کی طرح اپنے کو پولیس کے حوالے کیا، اس سے پوری طرح واضح ہو گیا کہ پولیس حراست کے دوران ان کے قتل کرنے کی سازش تیار کی گئی تھی۔ انہوں نے قتل سانحہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اپنے رد عمل میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ عدالت کے ذریعہ پولیس حراست میں ریمانڈ پر عتیق و اشرف کو دیا گیا تھا کہ دونوں کو باحفاظت جیل تک پہنچایا جائے مگر پولیس حراست میں بڑے آرام سے قاتلوں نے دونوں بھائیوں کو موت کے گھاٹ اتار کر نظم و نسق کو چیلنج کیا کہ قانون ان کے سامنے کچھ بھی نہیں ہے، اس سے زیادہ جنگل راج اور کچھ نہیں ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Atiq And Ashraf Murder Case عتیق احمد اور اشرف احمد کے بہیمانہ قتل پر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کا سخت ردعمل
ڈاکٹر ایوب سرجن نے مزید کہا کہ 'عتیق و اشرف کے قتل کے معاملے میں پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل کی سازش کا کیس درج ہونا چاہیے ،جن کی حراست میں قتل کا انجام دیا گیا ہے۔ پولیس نے عدالت کے حکم سے چشم پوشی کرتے ہوئے قتل ہونے دیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سے انصاف کی امید نہیں ہے، اس لئے مذکورہ واقعہ کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں اعلی سطح کی کمیٹی کی تشکیل کر کے تحقیقات کرائی جائے اور جو بھی خاطی پایا جائے چاہے وہ کتنے ہی اعلی عہدے پر نہ ہو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے اور جن پولیس اہلکاروں کی حراست میں قتل کا انجام دیا گیا، انہیں فورا برخاست کیا جائے۔
یو این آئی