پیام انسانیت فورم سماج کے ضرورت مند کے لئے کام کرتی آرہی ہے۔ ان میں سے ایک کام جیل میں بند قیدیوں کو رہا کروانے کا بھی ہے، جو قیدی غربت کی وجہ سے اپنا جرمانہ ادا نہیں کر پاتے ان کے لئے جرمانہ جمع کرکے جیل سے رہا کروانے کا کام کرتی ہے۔ اسی سلسلے میں آج لکھنؤ ضلع جیل سے پیام انسانیت فورم نے نو قیدیوں کا زمانہ دے کر رہا کروایا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران سیتا پور ضلع کی ایک خاتون نے کہا کہ مجھے بکری چوری کے الزام میں سزا ہوئی تھی، جبکہ یہ مجھ پر جھوٹا الزام تھا۔ مجھ پر ایک ہزار روپے کا جرمانہ یا سات ماہ کی سزا ہوئی تھی لیکن پیسے نہ ادا کرنے کی وجہ سے سات ماہ جیل میں رہنا پڑا۔
معلوم ہو کہ خاتون کے شوہر کا انتقال کافی پہلے ہو گیا تھا۔ ان کی چھ بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے، سب سے بڑی بیٹی کی عمر ابھی صرف 18سال ہے۔ آپ اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہ محنت مزدوری کرکے اپنے پریوار پالنے کا کام کر رہی ہیں۔
آئی پی ایس آر کے چودھری نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جیل کی چہاردیواری کے پیچھے بڑی تعداد میں ایسے گمنام لوگ رہتے ہیں جن کے گھر والے بھی انہیں پوچھنے نہیں آتے۔
ان میں کچھ ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں، جن کی سزا کے طور پر ہزار، دو ہزار روپے ادا کرنے ہوتے ہیں لیکن غربت کی وجہ سے ایسا نہیں کر پاتے اور کئی ماہ جی میں رہنا پڑتا ہے۔
ہم پیام انسانیت فورم کے شکرگزار ہیں، جن کی نگاہ جیل کے کے اندر بند قیدیوں پر پڑی اور انکے ضمانت کے پیسے دے کر لوگوں کی رہائی کروانے کا کام کر رہی ہے۔ سماج میں اس طرح کی اور تنظیموں کی ضرورت ہے تاکہ بڑے پیمانے پر لوگوں کو آزادی مل سکے۔
پیام انسانیت فورم کے ذمہ دار مولانا توحید عالم نے بات چیت دوران کہا کہ مولانا علی میاں نے جو تحریک چلائی تھی۔ اس کا مقصد ہی سماج میں بھائی چارگی کو بڑھاوا دینا تھا تاکہ ملک میں امن وامان قائم رہے۔ ہماری کوشش ہے کہ غریبوں کی ضرورتوں کو پورا کر سکیں۔