ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں رکن پارلیمان اور کانگریس کے قومی ترجمان پی ایل پنیا نے ریاستی اور مرکزی حکومت پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔
لکھنؤ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران گرفتار کئے گئے مظاہرین کے پوسٹر لگائے جانے کو پنیا نے ذاتیات کے قانون کی خلاف ورزی بتایا ہے جبکہ وزیراعظم کے ہولی ملن سے دوری اور سوشل میڈیا کو چھوڑنے کے بیان کو عوام کو گمراہ کرنے والا بتایا ہے۔
پی ایل پنیا نے کہا کہ 'یوگی حکومت کا قانون سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، جب عدالت نے ثبوتوں کی کمی کی بنیاد پر تمام مظاہرین کو ضمانت دے دی تو ایسے میں مظاہرین کے پوسٹر لگا کر ان کو بدنام کرنا ذاتیات کے قانون کی خلاف ورزی ہے۔'
انہوں نے وزیراعظم پر نقطہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی شوشہ چھوڑنے کی عادت ہے، وہ اکثر ایسا کرتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سوشل میڈیا سے دور جا ہی نہیں سکتے کیوںکہ ان کی سیاسی منصوبہ بندی اسی کے ذریعے چلتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس لئے بی جے پی نے ٹرول آرمی تیار کر رکھی ہے جس کے ذریعہ افواہوں کو عام کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس دور میں لوگ سوشل میڈیا سے وابسطہ ہورہے ہیں ایسے میں وزیر اعظم کا اس طرح کا بیان گمراہ کن ہے جو وزیراعظم کے عہدے کے وقار کے لئے غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا کرکے عوام کا ذہن مسائل سے بھٹکانا چاہتے ہیں۔