ETV Bharat / state

اعضا عطیہ بیداری مہم

author img

By

Published : Nov 27, 2019, 11:23 AM IST

کانپورمیں ایک ریلی منعقد کی گئی، جس میں طلبا کے جانب سے تختی لے کر سماج کو مہم کے ذریعہ اعضا عطیہ کے لیے بیدار کیا گیا۔

طلبا کی جانب سے اعضا عطیہ بیداری مہم
طلبا کی جانب سے اعضا عطیہ بیداری مہم

یوگ دگھی چی تنظیم گزشتہ کئی برسوں سے انسانی جسم کے عطیہ کرائے جانے سے متعلق لوگوں کو بیدار کررہی ہے۔

اب تک تین ہزار سے زائد لوگوں کے جسم کے اعضا عطیہ کے طور پر متعدد میڈیکل کالز اور ہاسپٹلز کو دیے ہیں ۔

جسم کے عطیہ میں جو اب تک سب سے زیادہ مفید ثابت ہوا ہے وہ آنکھوں کی کارنیا ہے، جسے تنظیم کے صدر منوج سینگر نے لوگوں سےعطیہ کراکر ڈاکٹر محمود رحمانی کے شفاء ریسرچ آئی سینٹر کو دیا ہے، جہاں پراب تک تقریبا بارہ سو لوگوں کا کارنیا بدلا جا چکا ہے۔

طلبا کی جانب سے اعضا عطیہ بیداری مہم
طلبا کی جانب سے اعضا عطیہ بیداری مہم

اسی سے متعلق تنظیم اس مہم کے ذریعے لوگوں کو بیدار کرنا چاہتی ہے کہ آپ جسم کے اعضا کا عطیہ کریں تاکہ انسانوں کی زندگی بچائی جاسکے ۔

یوم دستور کے موقع پر یوگ دگچھی دہ دان تنظیم نے اسکولی بچوں کے ذریعے جسم اعضا عطیہ بیداری مہم چلائی، جس میں شہر کے سابق میئر، میڈیکل کالج کے پرنسپل کے علاوہ کئی دیگر اہم شخصیات نےشرکت کی ہے ۔

وہیں اس موقع سے سماجی کارکن منوج سینگر نے کہا حکومت کواس سے متعلق قانون بنانا چاہئے جس سے لوگ آسانی سے اپنا اعضا عطیہ کر سکیں اور اس پر حکومت بھی نگرانی کرے تاکہ کسی کے اعضا کا غلط استعمال نہ ہو۔

یوگ دگھی چی تنظیم گزشتہ کئی برسوں سے انسانی جسم کے عطیہ کرائے جانے سے متعلق لوگوں کو بیدار کررہی ہے۔

اب تک تین ہزار سے زائد لوگوں کے جسم کے اعضا عطیہ کے طور پر متعدد میڈیکل کالز اور ہاسپٹلز کو دیے ہیں ۔

جسم کے عطیہ میں جو اب تک سب سے زیادہ مفید ثابت ہوا ہے وہ آنکھوں کی کارنیا ہے، جسے تنظیم کے صدر منوج سینگر نے لوگوں سےعطیہ کراکر ڈاکٹر محمود رحمانی کے شفاء ریسرچ آئی سینٹر کو دیا ہے، جہاں پراب تک تقریبا بارہ سو لوگوں کا کارنیا بدلا جا چکا ہے۔

طلبا کی جانب سے اعضا عطیہ بیداری مہم
طلبا کی جانب سے اعضا عطیہ بیداری مہم

اسی سے متعلق تنظیم اس مہم کے ذریعے لوگوں کو بیدار کرنا چاہتی ہے کہ آپ جسم کے اعضا کا عطیہ کریں تاکہ انسانوں کی زندگی بچائی جاسکے ۔

یوم دستور کے موقع پر یوگ دگچھی دہ دان تنظیم نے اسکولی بچوں کے ذریعے جسم اعضا عطیہ بیداری مہم چلائی، جس میں شہر کے سابق میئر، میڈیکل کالج کے پرنسپل کے علاوہ کئی دیگر اہم شخصیات نےشرکت کی ہے ۔

وہیں اس موقع سے سماجی کارکن منوج سینگر نے کہا حکومت کواس سے متعلق قانون بنانا چاہئے جس سے لوگ آسانی سے اپنا اعضا عطیہ کر سکیں اور اس پر حکومت بھی نگرانی کرے تاکہ کسی کے اعضا کا غلط استعمال نہ ہو۔

Intro:کانپور میں اسکولی بچوں نے ایک ریلی نکال کر لوگوں کو اپنا جسم عطیہ کرنے کے لئے یے بیدار کیا ۔بچے ہاتھوں میں سلوگن لکھی ہوئی تختیاں لئے ہوئے تھے جس میں لکھا تھا کہ ایک جسم کے عطیہ سے کئی لوگوں کی جان بچائی جاسکتی ہے ، وہیں ریلی کا انعقاد کرنے والی تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ ہندوستان کے آئین میں ترمیم کرکے یہ حق دیا جائے ک لوگ اپنے جسم کا عطیہ کر سکیں ۔ اور اس کو قانونی شکل دے کر اس پر نگہبانی بھی کی جائے تاکہ اس کا بیجا استعمال بھی نہ ہو۔Body:تین ہزار سے زائد لوگوں کے جسم کا عطیہ کراچکی یوگ ددھیچی دہ دان تنظیم ایک سماجی تنظیم ہے ۔ یہ تنظیم یم گزستہ کئی
سالوں سے انسانی جسم کا عطیہ کرائے جانے پر مسلسل کوشش کر رہی ہے اور اب تک اس تنظیم نے تین ہزار سے زائد لوگوں کے جسم کا عطیہ کرا کر کئی میڈیکل کالج اور ہاسپٹل کو طلباء کی تعلیم میں اضافہ کرنے کے لئے دیا ہے ، اس جسم کے عطیہ میں سب سے زیادہ جو اب تک کارگر مفید ثابت ہوا ہے وہ آنکھوں کی کارنیا کا عطیہ ہے ، جسے تنظیم کے صدر منوج سینگر نے ڈاکٹر محمود رحمانی کے شفاء رسرچ آئی سینٹر کو دیا ہے، جہاں سے اب تک تقریبا بارہ سو سے زائد لوگوں کو کارنیا لگائی جا چکی ہے ۔ تنظیم ریلی کے ذریعے لوگوں کو یہ بیدار کرنا چاہتی ہے کہ آپ جو جسم عطیہ کریں گے اس سے نہ جانے کتنے لوگوں کو فیض پہنچے گا۔ جسم کی بے شمار تکلیفوں میں مبتلا لوگوں کو نئی زندگی مل سکے گی۔ یہ سماجی خدمت گار آج عوام کو بیدار کرنے کے لیے کانسٹیٹیوشن ڈے کے موقع پر اسکولی بچوں کو لے کر یہ بیداری مہم چلائی ہے جس میں شہر سا بق میئر میڈیکل کالج کی پرنسپل پر کئی دیگر اہم شخصیات نےشرکت کی ہے ۔
بائٹ /= مونیکا ، طالبہ
بائٹ /= شگفتہ پروین ، طالبہ
ویو /= سماجی خدمت گار منوج سینگر یہ چاہتے ہیں کہ حکومت ایسا ایک قانون بنائے جس سے لوگ اپنے جسم کا عطیہ آسانی سے کر سکیں ، لیکن اس پرحکومت یہ بھی نگہبانی کرے کہ اس کا کوئی بے جا استعمال نہ ہو اور اسے انسانی خدمت میں لگایا جائے۔
بائٹ/= منوج سینگر ، صدر ، یوگ ددھیچی دہ دان Conclusion:اس وقت ملک میں کئی طر ح کی آلودگی کی وجہ سے لوگوں کی آنکھیں، گردہ، لیور پھیپھڑے اور جسم میں کئی طرح کے امراض پنپ رہے ہیں ۔ ان بیماریوں میں مبتلا ہو کر لوگ اپنی زندگی کھو رہے ہیں ۔ اگر ان لوگوں کو جسم کا دیا ہوا عطیہ سے ضروری اعضاء کو کسی ضرورت مند کو ٹرانسپلانٹ کیا جائے تو بہت سے لوگوں کی زندگی بچائی جاسکتی ہے ۔ جس طرح سے سے سماجی خدمت گار منو ج سینگر نے ڈاکٹر رحمانی کو تقریبا بارہ سو ضرورت مند لوگوں کے لیے دیے گئے آنکھ کا عطیہ سے کامیاب کارنیا ٹرانسپلانٹ کروایا ہے اس سے لوگوں کی زندگی روشن ہوئی ہے ۔ اسی طرح سے دیئے گئے دیگر اعضاء کے عطیہ سے لوگوں کی زندگی بھی بچائی جا سکتی ہے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.