کورونا وائرس کے بڑھتے قدم کے سبب ملک میں لاک ڈاؤن نافذ ہے، جس وجہ سے سبھی کام دھندے بند ہو گئے ہیں۔ اسی کڑی میں شادیوں پر بھی پابندی لگا دی گئی۔
حالانکہ کچھ لوگوں نے صرف 10 افراد شامل ہو کر شادی کر لی ہیں۔ لکھنو شہر قاضی مولانا خالد رشید فرنگی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران بتایا کہ چونکہ لاک ڈاؤن کے وجہ سے نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
تمام لوگوں کے شادیوں کی تاریخ گزر گئی اور بہت سے لوگوں کی عید بعد شادی ہونے والی ہے۔ ایسے میں آن لائن نکاح کا راستہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالات حاضرہ کو دیکھتے ہوئے شریعت میں اس طرح کی گنجائش ہے کہ لڑکا دوسرے شہر میں ہو اور لڑکی والے کسی دوسرے شہر میں۔ ایسے میں اگر وہ چاہے تو اسلامک سنٹر آف انڈیا شرعی دائرے میں رہتے ہوئے ان کا آن لائن نکاح پڑھا سکتا ہے، اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔
کچھ دنوں پہلے سعودی عرب میں بھی آن لائن نکاح کا معاملہ آیا تھا، اب بھارت میں بھی آن لائن نکاح کی بات شروع ہو گئی ہے۔
ایسے میں کچھ علمائے کرام اس کی مخالفت کریں گے، لیکن جسے نکاح پڑھنا ہے وہ اپنے۔ اپنےشہروں میں رہ کر نکاح پڑھ سکتے ہیں۔