عالمی وباء کورونا وائرس کے سبب تقریباً 7 ماہ سے ادبی اور ثقافتی سرگرمیاں بھی بند ہیں۔ جس سے ادب و سخن کا ذوق رکھنے والے شائقین پر مایوسی بھی طاری ہوتی جا رہی ہے۔
سخنورں کی ایک خاص محفل مشاعرہ ہے، جس کا اہتمام سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کی وجہ سے فی الحال کسی بھی مقام پر لوگوں کو جمع کرکے لمبے عرصے تک شاید نہیں کیا جا سکتا ہے۔
لیکن شعراء کرام اور سامعین کے درمیان کے رشتہ کو برقرار رکھنے اور سرد پڑیں ادبی محلوں کو تازہ دم کرنے کی غرض سے آج عالمی فاؤنڈیشن برائے اردو شاعری کی جانب سے آن لائن عالمی مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا۔
جس میں ملک و بیرون ملک کے کئی نامور شعراء اور شاعرات نے اپنے کلام سے سامعین کو محضوظ کیا۔ مشاعرہ کا باقاعدہ آغاز حسب روایت نعتیہ اشعار سے ہوا، جس کو پیش کرنے کا شرف شاعر شاکر حسین کو حاصل ہوا۔
اس کے بعد ایک کے بعد ایک شعراء کرام نے اپنے کلام سے سامعین کو خوب محضوظ کیا۔ جس پر سامعین نے آن لائن داد و تحسین پیش کیں۔
عالمی مشاعرے کے اغراض و مقاصد شاعر ناصر امروہوی نے بتاتے ہوئے کئی اہم باتوں کو بیان کیا۔ نظامت کا فریضہ معروف شاعر سید شیبان قادری نے انجام دیا۔ اس موقع رامپور سے معروف شاعر اظہر عناعتی نے اپنے تازہ کلام اس طرح پیش کئے۔
مزید پڑھیں:
'اسلامی معاشرتی زندگی پر لاک ڈاؤن کا کوئی منفی اثر نہیں'
وہیں رامپور کے معروف شاعر جاوید نسیمی نے اپنا کلام کچھ اس طرح پیش کیا۔ اس آن لائن عالمی مشاعرہ پر اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے شاعر جاوید نسیمی نے آن لائن عالمی مشاعرہ کے انعقاد پر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔