ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں لاک ڈاؤن کے سبب سماجی اور ثقافتی تقریبات پر گہرا اثر پڑا ہے، وہیں لاک ڈاؤن نے نہ صرف بچوں کو تعلیم سے دور کیا ہے، بلکہ تعلیم کے نصاب كو بھی بگاڑ دیا ہے۔
ایسے میں مدارس اسلامیہ کے مدرس اطہر علی کاظمی نے وسائل کی کمی کے باوجود یوٹیوب کی مدد سے مواد تیار کرکے آن لائن کلاس کے ذریعے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ان کی اس خدمات كو مدارس اسلامیہ کے علاوہ ضلع میں خوب سراہا بھی جا رہا ہے۔
میرٹھ میں آن لائن تدریس کے لیے منصبیہ عربی کالج کے مدرس اطہر علی کاظمی کے اس کارنامے سے مدارس کے اساتذہ کے لیے بھی مثال پیش کررہے ہیں۔
آن لائن تدریسی عمل ان دنوں ایک بڑا چیلنج ثابت ہو رہا ہے، جبکہ اترپردیش میں زیادہ تر مدارس کے اساتذہ اور طلبہ آن لائن تعلیمی نظام سے نہ تو واقفیت رکھتے ہیں اور نہ ہی اس تعلق سے ان کو کبھی تربیت دی گئی ہے، لیکن کئی مدرسوں کے اساتذہ اب اس طریقہ کو آن لائن سیکھ کر يوٹیوب اور وہاٹس ایپ کے ذریعہ تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
مدرسہ بورڈ کے ذریعہ مدارس کو آن لائن کلاسز کے احکامات جاری کرنے کے بعد مدرسہ منتظمین کے سامنے اساتذہ کی ٹریننگ کا مسئلہ پیدا ہو گیا۔
زیادہ تر مدارس نے وہاٹس ایپ کے ذریعہ آن لائن کلاس کا سلسلہ شروع تو کیا، لیکن یہ زیادہ کارگر ثابت نہیں ہوا، ان حالات میں آن لائن تعلیم کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے میرٹھ کے منصبيه عربی کالج کے اساتذہ نے پہلے یوٹیوب کے ذریعہ خود جانکاری حاصل کی اور آن لائن ٹیچنگ سسٹم کی تمام باریکیوں کو سمجھا اور اب آن لائن یوٹیوب چینل پر لیکچر اپ لوڈ کرکے طلبا کو بھی تعلیم دے رہے ہیں۔
مدارس میں آن لائن تعلیم نظام کے ذریعہ درس و تدریس کے لیے ضروری ہے کہ استاذ کو اس کی تربیت دی جائے۔
کورونا وبا کے خطرے کے سبب پیدا ہوئے ان حالات میں آن لائن تعلیم مجبوری بھی ہے اور وقت کی ضرورت بھی، لیکن مدرسہ تعلیمی نظام میں آن لائن سسٹم کو کامیاب بنانے کے لیے پہلے وسائل کی کمی کو پورا کرنا ضروری ہے اور ساتھ ہی اساتذہ کی تربیت بھی لازمی ہے۔