ریاست بھر میں بڑے پیمانے پر نوجوان بیروزگاری کا شکار ہیں۔ روزگار مہیا کرانے والی اس اسکیم سے متعلق رامپور میں متعلقہ محکمہ کی جانب سے بیداری پیدا کرنے میں کیا کچھ کوششیں کی جا رہی ہیں اس کے لئے ہم نے خصوصی گفتگو کی ضلع صنعت و تجارت کے آفیسر ایس کے شرما سے۔
سرکاروں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ ریاست کے بیروزگار لوگوں کو روزگار سے جوڑے۔ اسی مقصد کے تحت ریاست اترپردیش میں بے روزگاروں کو روزگار مہیا کرانے کے لئے وزیر اعظم روزگار پروگرام 'چیف منسٹر یوتھ سیلف امپلائمنٹ' اور 'وَن ڈسٹرکٹ وَن پروڈکٹ' اسکیمیں جاری ہیں۔
ایک ضلع ایک پیداروار اسکیم کے تحت روزگار شروع کرنے کے خواہش مند کسی بھی فرد کو متعلقہ محکمہ زیادہ سے زیادہ 25 لاکھ روپے تک کا قرض فراہم کرا سکتا ہے۔
انہوں نے ہم سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا یہ محکمہ نہ صرف روزگار کے لئے قرض فراہم کر رہا ہے بلکہ وقتاً فوقتاً تربیتی پروگرام بھی چلاتا ہے۔ اس سال درخواست فارم جمع کرنے کی آخری تاریخ 15 جون مقرر کی گئی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ دو روز قبل آل انڈیا مسلم فیڈریشن کے صوبائی صدر عظیم اقبال نے رامپور میں روزگار سے متعلق محکمہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ تو تمام ضرورت لوگوں کو اس اسکیم سے جوڑنے کی کوشش رہے ہیں، لیکن متعلقہ محکمہ بدعنوانی کا مقام بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ پیسہ دے رہے ہیں وہاں ان کا کام تو ہو جاتا ہے مگر اس اسکیم کے مستحق اکثر افراد اس سے محروم رہ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے اس بدعنوانی پر روک لگانا بہت ضروری ہے۔