کانپور:اتر پردیش کے کانپور میں غیرت کے نام پرایک نوجوان کے دوست کو قتل کر دیا گیا۔پولیس نے اس معاملے میں لڑکی کے والد کو گرفتار کرلیا ہے۔اس واقعے کے بعد پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔one arrest in honour killing case in kanpur in uttar pradesh
کانپور کے گوالٹولی تھانہ علاقے کے رہنے والے راکیش کی کٹری شنکر پور سرائے کے رہنے والے اُدن سنگھ کی بیٹی سے محبت تھی۔راکیش نے 27 ستمبر کو لڑکی کو فون پر بات کرکے کے ملنے کے لئے بلایا تھا ۔ 27 ستمبر کی رات کو راکیش اپنے تین دوستوں کے ساتھ لڑکی سے ملنے کے لئے گیا تھا۔ لڑکی کے والد کو رات میں گھر سے لڑکی کے جانے پر شک ہوا تو اس نے لڑکی کا پیچھا کیا۔ لڑکی کے والد ادن نے اپنی لڑکی کو اسے چار لڑکوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے دیکھا۔ یہ منظر دیکھ کر لڑکی کے والد نے اپنا ہوش و حواس کھو بیٹھا اور اپنے لڑکے کے ساتھ چاروں لڑکوں پر حملہ کرنے کی غرض سے دوڑایا، راکیش اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ تو موقع سے بھاگ نکلا لیکن اس کا ایک دوست جس کی عمر پندرہ سال کی تھی وہ لڑکھڑا کر گر پڑا۔ جسے لڑکی کے والد ادن نے پکڑ لیا ۔اور اسے مارنا شروع کر دیا۔ بری طریقے سے زخمی سوربھ کو مارنے پر وہ مطمئن نہیں ہوا اس نے راڈ سے سوربھ کی گردن دبا کر اس کا قتل کر دیا ۔
لڑکی والد نے قتل کرنے کے بعد لاش کو چھپانے کے لئے بورے میں بھر کر تالاب میں پھینک دیا ۔ ادھر راکیش بھی اپنے دوست کی تلاش میں تھا ، سوربھ کے گھر والوں کو بھی سوربھ کی تلاش تھی
یہ بھی پڑھیں:Rahul Gandhi Slams Modi مودی کو پرتیکشا کی درد بھری کہانی ضرور سننی چاہیے، راہل
راکیس نے پورا واقعہ پولیس کو بتائی۔پولیس نے معاملے کی تحقیق کرتے ہوئے ادن کو گرفتار کر سختی سے جب پوچھ تاچھ کی تو سوربھ کے قتل کی واردات کا خلاصہ ہوا ادن کی نشاندہی پر تالاب سے سوربھ کی لاش کو برآمد کیا گیا ۔
راکیس سوربھ اور اس کے دوست سبھی کی عمر تقریبا سولہ سترہ سال کی ہے ، اس عمر میں والدین کی لاپرواہی اور موبائل پر کی جارہی چیٹنگ پرتوجہ نہ دینے کے نتیجے میں میں ان نادان لڑکوں میں عشق ایک کھیل کی طرح سے پنپتا رہا جس کا نتیجہ سوربھ کے قتل کی شکل میں سامنے آیا ، سوربھ کے والدین اپنے بیٹے کو بے قصور مانتے ہیں لیکن انکی لاپرواہی اور غلط صحبت کے اثر نے اسے اس مقام پر پہنچا دیا۔one arrest in honour killing case in kanpur in uttar pradesh