ETV Bharat / state

’بنگالی کہانیاں‘ کے اردو ترجمہ کا رسم اجراء - launch of Urdu translation of Bengali stories

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ڈین اسٹوڈینٹ ویلفیئر (ڈی ایس ڈبلیو) کے بدست بنگالی کہانیاں کا اردو ترجمہ کا رسم اجراء عمل میں ایا جس کو شعبہ اردو کے پروفیسر ضیاء الرحمن نے مرتب کیا ہے۔

’بنگالی کہانیاں‘ کے اردو ترجمہ کا رسم اجراء
’بنگالی کہانیاں‘ کے اردو ترجمہ کا رسم اجراء
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 17, 2023, 7:13 PM IST

’بنگالی کہانیاں‘ کے اردو ترجمہ کا رسم اجراء

علیگڑھ: ہندوستان ایک کثیر لسانی ملک ہے یہاں کی تمام زبانوں کی اپنی انفرادیت اور خصوصیات ہیں۔ ہندوستانی زبانیں اپنے علاقے کے کلچر کو بڑی کامیابی کے ساتھ پیش کرتی ہیں۔ بنگال کی کہانیاں (اردو ترجمہ) کتاب کو مرتب کرنے والے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ اردو کے پروفیسر ضیاء الرحمن صدیقی نے بعد رسم اجراء بتایا اردو میں اگر پریم چند ہیں تو بنگلہ میں گورد یورابندر ناتھ ٹیگور جیسے قدآور نوبل انعام یافتہ ادیب اور شاعر ہیں۔ بنگالی کہانیاں کتاب کا آغاز انھیں کے افسانے مہمان اور اختتام پوسٹ ماسٹر سے کیا گیا ہے۔ ان 29 کہانیوں میں پرانے افسانہ نگار بھی ہیں اور آج کے نئے لکھنے والے بھی شامل ہیں۔

بنگالی بنگلہ زبان سے بہت محبت کرتے ہیں اس کا ادبی سرمایہ بہت تسنیم اور تواتا ہے۔ جدید سیاسی سائنسی اصلاحی تحریکیں بنگال سے گزر کر ہندوستان کے دوسرے خطوں میں پہنچی ہیں۔ کولکاتا کوانگریزوں نے جس طرز پر آباد کیا جس طریقے سے اس کی تزئین کی وہ ہندوستان کی ترقی کا ماڈل بنا۔ بنگال کے دہی علاقوں کا اپنا ایک کلچر ہے اور اس کے مسائل ہیں جسے بنگہ ہی نہیں دوسری زبانوں نے بھی اپنے ادب میں سمویا ہے بیسویں صدی کی پانچویں دہائی میں قحط بنگال اردو کے مشہور افسانہ نگار کرشن چندر نے کامیاب افسانہ لکھا اور بھی بہت سے مسائل اور اقدار قدر مشترک ہیں۔

انہوں نے مزید کہا یہ کہانیاں قارئین کے لیے دلچسپ بھی ہوں گی اور ایک نئے ماحول کے پس منظر سے روشناس کرانے کا ذریعہ بھی نیز لسانی اور تہذبی ہم آہنگی کی بہترین مثال بھی پیش کرتی ہیں۔ انہوں نے کتاب سے متعلق بتایا بنگال کی کہانیاں کا جو انگریزی میں ترجمہ کیا گیا تھا اسی سے اردو میں ترجمہ کیا گیا یے، اردو میں اس لئے کیا گیا ہے تاکہ اردو کے لوگ بھی ان کہانیوں کو، ادب کو، کلچر کو سمجھ سکے۔
یہ بھی پڑھیں: محمد شامی کی کار کردگی پر آبائی گاوں کے لوگوں کا رد عمل

اے ایم یو شعبہ اردو میں بھی ہندوستانی ادبیات پر ایک پرچہ ہے اس لئے طلباء اس کتاب سے استعفادہ کر سکتے ہیں۔ اس کتاب کو مغربی بنگال اردو اکادمی (محکمہ اقلیتی امور مدرسہ تعلیم، حکومت مغربی بنگال) نے شائع کیا ہے جو 304 صفحات پر مشتمل ہے۔ اسی موقع پر عالمی اردو ادب و ثقافت کا نمائندہ، بین الاقوامی اردو سہ ماہی جنرل 'ورثہ' کا شمارہ نمبر 9 جو نیویارک سے شائع ہوتا ہے کا بھی رسم اجراء دی ایس ڈبلیو دفتر میں پروفیسر محمد علیم کے بدست عمل میں آیا۔

’بنگالی کہانیاں‘ کے اردو ترجمہ کا رسم اجراء

علیگڑھ: ہندوستان ایک کثیر لسانی ملک ہے یہاں کی تمام زبانوں کی اپنی انفرادیت اور خصوصیات ہیں۔ ہندوستانی زبانیں اپنے علاقے کے کلچر کو بڑی کامیابی کے ساتھ پیش کرتی ہیں۔ بنگال کی کہانیاں (اردو ترجمہ) کتاب کو مرتب کرنے والے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ اردو کے پروفیسر ضیاء الرحمن صدیقی نے بعد رسم اجراء بتایا اردو میں اگر پریم چند ہیں تو بنگلہ میں گورد یورابندر ناتھ ٹیگور جیسے قدآور نوبل انعام یافتہ ادیب اور شاعر ہیں۔ بنگالی کہانیاں کتاب کا آغاز انھیں کے افسانے مہمان اور اختتام پوسٹ ماسٹر سے کیا گیا ہے۔ ان 29 کہانیوں میں پرانے افسانہ نگار بھی ہیں اور آج کے نئے لکھنے والے بھی شامل ہیں۔

بنگالی بنگلہ زبان سے بہت محبت کرتے ہیں اس کا ادبی سرمایہ بہت تسنیم اور تواتا ہے۔ جدید سیاسی سائنسی اصلاحی تحریکیں بنگال سے گزر کر ہندوستان کے دوسرے خطوں میں پہنچی ہیں۔ کولکاتا کوانگریزوں نے جس طرز پر آباد کیا جس طریقے سے اس کی تزئین کی وہ ہندوستان کی ترقی کا ماڈل بنا۔ بنگال کے دہی علاقوں کا اپنا ایک کلچر ہے اور اس کے مسائل ہیں جسے بنگہ ہی نہیں دوسری زبانوں نے بھی اپنے ادب میں سمویا ہے بیسویں صدی کی پانچویں دہائی میں قحط بنگال اردو کے مشہور افسانہ نگار کرشن چندر نے کامیاب افسانہ لکھا اور بھی بہت سے مسائل اور اقدار قدر مشترک ہیں۔

انہوں نے مزید کہا یہ کہانیاں قارئین کے لیے دلچسپ بھی ہوں گی اور ایک نئے ماحول کے پس منظر سے روشناس کرانے کا ذریعہ بھی نیز لسانی اور تہذبی ہم آہنگی کی بہترین مثال بھی پیش کرتی ہیں۔ انہوں نے کتاب سے متعلق بتایا بنگال کی کہانیاں کا جو انگریزی میں ترجمہ کیا گیا تھا اسی سے اردو میں ترجمہ کیا گیا یے، اردو میں اس لئے کیا گیا ہے تاکہ اردو کے لوگ بھی ان کہانیوں کو، ادب کو، کلچر کو سمجھ سکے۔
یہ بھی پڑھیں: محمد شامی کی کار کردگی پر آبائی گاوں کے لوگوں کا رد عمل

اے ایم یو شعبہ اردو میں بھی ہندوستانی ادبیات پر ایک پرچہ ہے اس لئے طلباء اس کتاب سے استعفادہ کر سکتے ہیں۔ اس کتاب کو مغربی بنگال اردو اکادمی (محکمہ اقلیتی امور مدرسہ تعلیم، حکومت مغربی بنگال) نے شائع کیا ہے جو 304 صفحات پر مشتمل ہے۔ اسی موقع پر عالمی اردو ادب و ثقافت کا نمائندہ، بین الاقوامی اردو سہ ماہی جنرل 'ورثہ' کا شمارہ نمبر 9 جو نیویارک سے شائع ہوتا ہے کا بھی رسم اجراء دی ایس ڈبلیو دفتر میں پروفیسر محمد علیم کے بدست عمل میں آیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.