نوئیڈا: اتر پردیش نوئیڈا کے سیکٹر-70 میں واقع پین اویسس ہاؤسنگ سوسائٹی میں لوگوں نے بلڈر کے خلاف احتجاج کیا۔ سوسائٹی کے مکین رجسٹری اور مینٹیننس میں اضافے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ بلڈر کے خلاف احتجاج میں کانگریس کی رہنما پنکھوری پاٹھک بھی رہائشیوں کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوئیں۔ Pan Oasis Housing Society Residents Protest Against Builder
سوسائٹی کے ایک رہائشی سمبھو شرن نے بتایا کہ بلڈر کی جانب سے گذشتہ 8 برسوں سے نہ تو مکان کا اندراج کرایا گیا ہے اور نہ ہی سوسائٹی میں اے او اے کا الیکشن کرایا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بلڈر من مانی طریقے سے ہر ماہ کروڑوں روپے وصول کرتا ہے۔ کبھی مینٹیننس کے نام پر تو کبھی جی ایس ٹی کے نام پر بلڈر کی طرف سے ریکوری کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں گذشتہ اتوار کو سینکڑوں لوگوں نے بلڈر کے خلاف نعرے بازی کی۔ وہیں بلڈر کے خلاف احتجاج میں اب بچے بوڑھے سبھی شامل ہوگئے ہیں۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنی زندگی کی تمام جمع پونجی یہاں لگا دی ہے، لیکن اس کے باوجود وہ اپنے گھر میں کرائے دار کی طرح زندگی گزار رہے ہیں۔ Protesting Against Pending Registry and Increased Maintenance Charges
چندن سریواستو کا کہنا ہے کہ ہم نے نوئیڈا پولیس اور دیگر محکمہ سے اس کی شکایت کی ہے، لیکن آج تک کسی کو کوئی مدد نہیں ملی ہے، ساتھ ہی وہ مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ اس شدید گرمی میں بھی ہم اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے گھروں کے باہر مظاہرے کر رہے ہیں۔
وہیں بلڈ کے خلاف احتجاج میں کانگریس لیڈر پنکھوری پاٹھک بھی شامل ہوئی۔ انہوں کہا کہ پین اویسس ہاؤسنگ سوسائٹی میں 2 ہزار سے زیادہ خاندان رہتے ہیں، جن میں سے صرف 100 لوگوں کے گھروں کی رجسٹری ہوئی ہے۔ باقی اب بھی رجسٹری کے لیے بلڈر کے دفتر کے چکر لگا رہے ہیں، لیکن بلڈر ان کے مطالبات کو ان سنا کر رہا ہے۔ یہ معاملہ ارباب اختیار اور مقامی ایم ایل اے کو لینا چاہیے، لیکن کسی کو خبر نہیں ہے۔ پنکھوری پاٹھک نے اتھارٹی سے سوال کیا ہے کہ افسران کب ہوش میں آئیں گے۔'
مزید پڑھیں: