ETV Bharat / state

نوئیڈا: سماج کا ہر طبقہ خوشحال اور مطمئن ہے

پنڈت دین دیال اپادھیائے کے یوم پیدائش کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے رہنما سرفراز علی نے کہا کہ آج سماج کا ہر طبقہ خوشحال اور مطمئن ہے جن میں مسلمان بھی شامل ہیں۔ بی جے پی کی مرکزی اور ریاستی حکومتیں سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس کے سہارے سب کا دل جیتنے میں کامیاب رہی ہیں۔

خوشحال
خوشحال
author img

By

Published : Sep 26, 2021, 10:22 AM IST


ریاست اترپردیش حج کمیٹی کے رکن اور بی جے پی کے رہنما سرفراز علی کا کہنا ہے کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے سماج کی فلاح و بہبود کے لئے متعدد اقدام اٹھائے گئے ہیں۔ حکومت سب کا ساتھ، سب کا وکاس(ترقی) اور سب کا وشواس(اعتماد) کی بنیاد پر لوگوں کا دل جیت رہی ہے۔

خوشحال

دارصل پنڈت دین دیال اپادھیائے کے یوم پیدائش کے موقع پر منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے رہنما سرفراز علی نے کہا کہ آج سماج کا ہر طبقہ خوشحال اور مطمئن ہے جن میں مسلمان بھی شامل ہیں۔ بی جے پی کی مرکزی اور ریاستی حکومتیں سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس کے سہارے سب کا دل جیتنے میں کامیاب رہی ہیں۔

انہوں نے کہا حزب اختلاف بی جے پی کے تعلق سے مسلمانوں کے درمیان غلط فہمیاں پھیلارہی ہیں۔ کورونا کے باعث خراب صورتحال کے باوجود عوام کو ہر طرح کی رعایت، سہولیات سمیت دیگر چیزیں مہیا کرائی گئی ہیں۔


انہو ں نے کہا کہ کسی بھی طبقہ کے ساتھ امتیازی رویہ نہیں اپنایا جارہا ہے۔ جن کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے وہ اس کے مستحق ہیں۔


بی جے پی نوئیڈا مہانگر اقلیتی سیل کے صدر احسان احمد کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے دور اقتدار میں مسلمان بالکل محفوظ ہیں۔ یہ ان سیاسی پارٹیوں کا پروپیگنڈہ ہے جو مسلمانوں کو بی جے پی کا خوف دلاکر اپنی سیاست کی روٹی سینکتے تھے۔ لیکن سچائی آنے کے بعد ان پارٹیوں کی اصلیت عوام کے سامنے ظاہر ہوگئی جس سے بوکھلاکر انہوں نے سازش رچنی شروع کردی اور مسلمانوں کو ورغلانا شروع کردیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حزب اختلاف نے مسلمانوں کو محض ووٹ بینک سمجھا اور مطلب نکلنے کے بعد سڑکوں پر بے یار و مددگار چھوڑ دیا۔ جس کی وجہ سے مسلمان آج غریب، پسماندہ، لاچار اور غیر تعلیم یافتہ ہے۔

آج مرکز اور ریاست دونوں حکومتیں مسلمانوں کے لیے فلاح و بہبود کی مختلف اسکیمز چلارہی ہیں جس سے ہنر مند طبقہ فیض حاصل کررہا ہے۔ جس سے یہ پارٹیاں بوکھلائی ہوئی ہیں۔ ان کے ووٹ بینک کھسکنے کا خوف ستارہا ہے۔
اس موقع پر نوئیڈا مہا نگر اقلیتی سیل کے صدور یونس علوی، محمد جمشید اور ضلع منتری ستار ملا جی و دیگر موجود تھے۔


ریاست اترپردیش حج کمیٹی کے رکن اور بی جے پی کے رہنما سرفراز علی کا کہنا ہے کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے سماج کی فلاح و بہبود کے لئے متعدد اقدام اٹھائے گئے ہیں۔ حکومت سب کا ساتھ، سب کا وکاس(ترقی) اور سب کا وشواس(اعتماد) کی بنیاد پر لوگوں کا دل جیت رہی ہے۔

خوشحال

دارصل پنڈت دین دیال اپادھیائے کے یوم پیدائش کے موقع پر منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے رہنما سرفراز علی نے کہا کہ آج سماج کا ہر طبقہ خوشحال اور مطمئن ہے جن میں مسلمان بھی شامل ہیں۔ بی جے پی کی مرکزی اور ریاستی حکومتیں سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس کے سہارے سب کا دل جیتنے میں کامیاب رہی ہیں۔

انہوں نے کہا حزب اختلاف بی جے پی کے تعلق سے مسلمانوں کے درمیان غلط فہمیاں پھیلارہی ہیں۔ کورونا کے باعث خراب صورتحال کے باوجود عوام کو ہر طرح کی رعایت، سہولیات سمیت دیگر چیزیں مہیا کرائی گئی ہیں۔


انہو ں نے کہا کہ کسی بھی طبقہ کے ساتھ امتیازی رویہ نہیں اپنایا جارہا ہے۔ جن کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے وہ اس کے مستحق ہیں۔


بی جے پی نوئیڈا مہانگر اقلیتی سیل کے صدر احسان احمد کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے دور اقتدار میں مسلمان بالکل محفوظ ہیں۔ یہ ان سیاسی پارٹیوں کا پروپیگنڈہ ہے جو مسلمانوں کو بی جے پی کا خوف دلاکر اپنی سیاست کی روٹی سینکتے تھے۔ لیکن سچائی آنے کے بعد ان پارٹیوں کی اصلیت عوام کے سامنے ظاہر ہوگئی جس سے بوکھلاکر انہوں نے سازش رچنی شروع کردی اور مسلمانوں کو ورغلانا شروع کردیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حزب اختلاف نے مسلمانوں کو محض ووٹ بینک سمجھا اور مطلب نکلنے کے بعد سڑکوں پر بے یار و مددگار چھوڑ دیا۔ جس کی وجہ سے مسلمان آج غریب، پسماندہ، لاچار اور غیر تعلیم یافتہ ہے۔

آج مرکز اور ریاست دونوں حکومتیں مسلمانوں کے لیے فلاح و بہبود کی مختلف اسکیمز چلارہی ہیں جس سے ہنر مند طبقہ فیض حاصل کررہا ہے۔ جس سے یہ پارٹیاں بوکھلائی ہوئی ہیں۔ ان کے ووٹ بینک کھسکنے کا خوف ستارہا ہے۔
اس موقع پر نوئیڈا مہا نگر اقلیتی سیل کے صدور یونس علوی، محمد جمشید اور ضلع منتری ستار ملا جی و دیگر موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.