ETV Bharat / state

Lulu Mall Controversy: لولو مال کے گارڈ نے دی تھی نماز پڑھنے کی اجازت

author img

By

Published : Jul 19, 2022, 10:37 PM IST

لولو مال میں نماز ادا کرنے اور ہنومان چالیسہ پڑھنے کے معاملے پر تنازع جاری ہے، مال میں نماز پڑھنے کے الزام میں 4 نوجوانوں کو پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ No Conspiracy in the Matter of Offering Namaz at Lulu Mall

لولو مال کے گارڈ نے دی تھی نماز پڑھنے کی اجازت
لولو مال کے گارڈ نے دی تھی نماز پڑھنے کی اجازت

لکھنئو: ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنئو کے لولو مال میں 13 جولائی کو بغیر اجازت کے نماز ادا کرتے ہوئے 8 نوجوانوں کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا جس کے بعد یہ معاملہ ملک گیر سطح پر موضوع بحث بن گیا اور سخت گیر ہندو تنظیموں نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے احتجاج بھی کیا تھا۔جس کے بعد میں مال میں ہی ہنومان چالیسہ کے پاٹھ کرنے کا بھی ویڈیو وائرل ہوا تھا۔

اس معاملے کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے لولو مال پر سیاست کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دی تھی، وہیں منگل کو پولیس نے مال میں نماز پڑھنے کے الزام میں 4 لوگوں کو گرفتار کیا، کئی تنظیموں نے الزام لگایا تھا کہ لولو مال میں نماز پڑھنے کے پیچھے ایک بڑی سازش رچی جارہی ہے۔

پولیس انتظامیہ نے اس معاملے میں سازشی قیاس آرائیوں کی تردید کی ہے۔ اے ڈی سی پی ساؤتھ راجیش شری واستو نے بتایا کہ گرفتار کیے نوجوانوں سے پوچھ گچھ میں بتایا کہ عصر کی نماز کا وقت ہوگیا تھا، اسی لیے مال میں جگہ ڈھونڈ کر وہ دوسری منزل پر نماز پڑھنے چلے گئے، سکیورٹی اہلکاروں نے انہیں روکا، تو نوجوانوں نے ان سے درخواست کی تھی، کئی مرتبہ درخواست کرنےکے بعد لولو مال کے گارڈ نے انہیں نماز پڑھنے کی اجازت دی تھی، نماز کے بعد تمام نوجوان آٹو سے واپس چلے گئے تھے، گرفتار نوجوانوں نے بتایا کہ انہیں یہ نہیں پتہ تھا کہ نماز کو لے کر اتنا تنازع ہو جائے گا۔

وہیں بغیر اجازت لولو مال میں نماز پڑھ کر مذہبی ماحول کو خراب کرنے کے الزام میں گرفتار کیے گئے محمد لقمان سمیت 4 لوگوں کو ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ امبریش کمار سریواستو نے یکم اگست تک عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Lulu Mall Controversy: لولو مال میں نماز ادا کرنے کے الزام میں چار گرفتار

لکھنئو: ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنئو کے لولو مال میں 13 جولائی کو بغیر اجازت کے نماز ادا کرتے ہوئے 8 نوجوانوں کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا جس کے بعد یہ معاملہ ملک گیر سطح پر موضوع بحث بن گیا اور سخت گیر ہندو تنظیموں نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے احتجاج بھی کیا تھا۔جس کے بعد میں مال میں ہی ہنومان چالیسہ کے پاٹھ کرنے کا بھی ویڈیو وائرل ہوا تھا۔

اس معاملے کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے لولو مال پر سیاست کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دی تھی، وہیں منگل کو پولیس نے مال میں نماز پڑھنے کے الزام میں 4 لوگوں کو گرفتار کیا، کئی تنظیموں نے الزام لگایا تھا کہ لولو مال میں نماز پڑھنے کے پیچھے ایک بڑی سازش رچی جارہی ہے۔

پولیس انتظامیہ نے اس معاملے میں سازشی قیاس آرائیوں کی تردید کی ہے۔ اے ڈی سی پی ساؤتھ راجیش شری واستو نے بتایا کہ گرفتار کیے نوجوانوں سے پوچھ گچھ میں بتایا کہ عصر کی نماز کا وقت ہوگیا تھا، اسی لیے مال میں جگہ ڈھونڈ کر وہ دوسری منزل پر نماز پڑھنے چلے گئے، سکیورٹی اہلکاروں نے انہیں روکا، تو نوجوانوں نے ان سے درخواست کی تھی، کئی مرتبہ درخواست کرنےکے بعد لولو مال کے گارڈ نے انہیں نماز پڑھنے کی اجازت دی تھی، نماز کے بعد تمام نوجوان آٹو سے واپس چلے گئے تھے، گرفتار نوجوانوں نے بتایا کہ انہیں یہ نہیں پتہ تھا کہ نماز کو لے کر اتنا تنازع ہو جائے گا۔

وہیں بغیر اجازت لولو مال میں نماز پڑھ کر مذہبی ماحول کو خراب کرنے کے الزام میں گرفتار کیے گئے محمد لقمان سمیت 4 لوگوں کو ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ امبریش کمار سریواستو نے یکم اگست تک عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Lulu Mall Controversy: لولو مال میں نماز ادا کرنے کے الزام میں چار گرفتار

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.