پریاگ راج: الہ آباد ہائی کورٹ نے نوئیڈا کے مشہور نٹھاری کیس کے ملزمین سریندر کولی اور مونندر سنگھ پنڈھر کو کئی کیسز میں بری کر دیا ہے۔ سریندر کولی کو پہلے نچلی عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ سریندر کولی نے اس فیصلے کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ اس معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اشونی کمار مشرا اور جسٹس ایس اے ایچ رضوی کی بنچ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں کئی کیسز میں بری کرتے ہوئے ان کی پھانسی کی سزا رد کر دی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ نوئیڈا کا نٹھاری گاؤں مئی 2006 میں اس وقت سرخیوں میں آیا تھا جب ایک گھر میں 19 بچوں اور خواتین کے مردہ پائے جانے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس معاملے میں گھر کے مالک منیندر سنگھ پٹھانر اور اس کے نوکر سریندر کولی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ تاہم، اس کیس کے ایک گواہ نند لال نے بعد میں اپنے بیان سے پلٹ گیا۔ اس پر عدالت نے اسے سزا سنائی۔ اس پورے معاملے کی جانچ سی بی آئی نے کی۔ الزام تھا کہ بچوں کو قتل کر کے ان کے جسم کے اعضاء بیرون ملک فروخت کیے گئے۔ مقامی عدالت ان دونوں کو پہلے ہی موت کی سزا سنا چکی تھی۔ دونوں ملزمین نے اس فیصلے کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
مزید پڑھیں: Nithari Case: نٹھاری کیس میں سریندر کولی کو سزائے موت، پنڈھیر کو 7 سال کی سزا
Noida Nithari Case: نٹھاری معاملے میں سریندر کولی اور منندر سنگھ پنڈھر پھر مجرم قرار
الہ آباد ہائی کورٹ نے سریندر کولی کو 12 مقدمات میں اور منیندر سنگھ پنڈھر کو دو مقدمات میں بری کر دیا۔ مونیندر سنگھ پنڈھر کے خلاف تقریباً چھ مقدمات درج تھے، جن میں سے تین مقدمات میں اسے موت کی سزا سنائی گئی تھی، ان میں سے وہ دو مقدمات میں پہلے ہی بری ہو چکا ہے۔