یہ معاملہ کوتوالی علاقے کے رسول پور گاؤں کا ہے۔ گاؤں کی مسجد میں رہ رہے امام پر ایک فریق کی جانب سے کردار کشی کی جا رہی تھی۔ اسی بات کو لے کر جمعرات کی دیر شام گاؤں میں پنچایت کا انعقاد کیا گیا جس میں دونوں جانب سے تقریباً 40 افراد موجود تھے۔
پنچایت کے دوران ایک فریق کی جانب سے مسجد کے امام کے کردار پر الزام عائد کیا جا رہا تھا۔ جب کہ دوسرا فریق امام پر عائد الزامات کی تردید کر رہا تھا جسے لے کر دونوں فریقوں میں تنازعہ ہو گیا۔ تنازعہ اس قدر بڑھا کہ جھگڑے کی شکل اختیار کر گیا اور دونوں فریقوں کے درمیان شدید تصادم ہوا جس میں دونوں طرف سے مجموعی طور پر 9 افراد زخمی ہوئے۔
اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور دونوں جانب کے 6 افراد کو حراست میں لے لیا۔ زخمیوں میں افضال، غالب، مہربان، فیروز، بلال اور دیگر افراد شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:
MHA ایم ایچ اے نے غیر مسلم مہاجرین کی شہریت کے لئے درخواستیں طلب کیں
اس معاملے میں انسپکٹر راج کمار شرما کا کہنا ہے کہ مسجد کے امام کے بارے میں تنازعہ ہوا ہے۔ ایک فریق کا الزام تھا کہ امام کی نگاہ ٹھیک نہیں ہے۔ گاؤں والوں نے امام کو مسجد سے ہٹا دیا ہے۔