ریاست اترپردیش کے شہر اعظم گڑھ کے حلقے نظام آباد سے رکن اسمبلی اور سماج وادی پارٹی کے سینیئر رہنما عالم بدیع اعظمی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی۔
انہوں نے کہا کہ 'مہاتما گاندھی کو آج کے لوگ محض نوٹ پر چھپی ان کی تصویر کے ذریعے جانتے ہیں جبکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ لوگ ان کے کردار، وقار اور ان کی بلندی کے ذریعے انہیں جانیں اور پہچانیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'صحیح معلومات کے لیے ہمیں تاریخ کا مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اتنا ہی نہیں گاندھی جی کو پڑھنا ملک کی تاریخ کو پڑھنا ہے۔ جنگ آزادی میں مہاتما گاندھی نے نمایاں کردار ادا کیا اور انہوں نے کامیاب رہنمائی کرکے ملک کو انگریزوں کے چنگل سے آزاد کرایا۔'
عالم بدیع نے کہا کہ 'بڑے افسوس کی بات ہے کہ لوگ آج گاندھی سے بڑا گوڈسے کو مانتے ہیں جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔'
انہوں نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت اس جانب کوئی اقدامات نہیں کررہی ہے بلکہ ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'افسوس کی بات یہ ہے کہ بی جے پی نے بھوپال سے سادھوی پرگیہ ٹھاکر کو امیدوار بنایا تھا جبکہ اس نے گوڈسے کو ملک پرست کہا تھا، جن کو سخت سزا ملنی چاہیے لیکن حکومت آنکھ بند کرکے تماش بین بنی ہوئی ہے۔'
انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ 'اس ملک کا پہلا دہشت گرد ناتھو رام گوڈسے تھا، جس نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کا قتل کیا تھا۔'
انہوں نے کہا کہ 'اس ملک میں گاندھی سے بڑا کوئی ہندو نہیں تھا لیکن وہ مذہب کی بات نہ کرکے انسانیت کی بات کرتے تھے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'ملک میں کھلے عام ہجومی تشدد ہو رہا ہے لیکن حکومت کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے۔ آج ہمارے ملک کو پھر سے ایک گاندھی کی ضرورت ہے'۔