لکھنؤ: یوپی کے ایک موجودہ وزیر کی نابالغ بیٹی اور ان کی اہلیہ کے خلاف نازیبا تبصرہ معاملے میں بی ایس پی کے سابق قومی جنرل سکریٹری نسیم الدین صدیقی نے عدالت سے خود کو الزامات سے بری کرنے کی درخواست کی ہے۔ ان کی درخواست پر ایم پی-ایم ایل اے کورٹ کے خصوصی جج ہربنس نارائن نے کیس کی سماعت کے لیے 6 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے۔ naseemuddin siddiqui demands court to bedischarged from charges in indecent remarks-case
اس سے قبل میں ملزم نسیم الدین صدیقی کی جانب سے عدالت میں داخل کی گئی ایک درخواست میں کہا گیا تھا کہ ملزم بے قصور ہے۔ تحقیقات میں بھی ان کے خلاف عدالت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا ہے۔ بتایا گیا کہ ملزم نے کسی خاتون کے خلاف کوئی نازیبا تبصرہ نہیں کیا ہے۔
مزید پڑھیں:
رپورٹ کے مطابق اس واقعہ کی رپورٹ ریاستی وزیر کی والدہ نے 21 جولائی 2016 کو حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں ایک معاملہ درج کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ 20 جولائی 2016 کو بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے راجیہ سبھا میں ان کی بیٹی، بہو اور پوتی کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال کیا تھا۔ اس کے علاوہ نسیم الدین صدیقی، رام اچل راج بھر اور میوالال وغیرہ نے جائے وقوع پر ان کے بیٹے کی ماں بہن کے خلاف بدزبانی کی تھی۔