مہنت نے بدھ کو بتایا کہ اجودھیا میں رام جنم بھومی پر سپریم کورٹ کی ہدایت پر دہائیوں پرانے معاملے پر دیا گیا فیصلہ استقبال کے قابل ہے۔ عدالت نے تین مہینے کے اندر مرکزی حکومت کو رام مندر تعمیر کی کاروائی کے لئے کمیٹی کی تشکیل کرنے کا حکم دیا ہے۔
پریشد کے صدر نے کہا کہ رام مندر تحریک میں گورکچھ پیٹھ کے مہنت اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے گرو اویدیا ناتھ کا کافی اہم کردار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کو صوبے کے وزیر اعلی کی حیثیت سے نہیں لیکن گورکچھ پیٹھ کے پیٹھا دھیشور کی حیثیت سے مندر ٹرسٹ میں شامل کیا جانا چاہئے۔
رام مندر میں سناتن دھرم کے علاوہ کسی دوسرے فرد کو ممبر بنائے جانے پر اعتراض کرتے ہوئے گری نے کہا کہ سینکڑوں سال سے زیادہ لمبے جدوجہد کے بعد میں اجودھیا میں رام مندر کا معاملہ حل ہوا ہے۔ٹرسٹ میں کسی مسلم یا دوسرے مذہب کے افراد کو شامل کرنا مستقبل میں کسی قسم کے تنازع کو جنم دے سکتا ہے۔ پریشد ایسے کسی بھی قدم کی پرزور مخالفت کرے گی۔