حکومت ہند کی جانب سے ہر پانچ سال بعد ملک کی یونیورسٹیز اور اعلی تعلیمی اداروں کا محاسبہ کیا جاتا ہے۔ جس کے لیے ایک ٹیم اعلی تعلیمی اداروں کا دورہ کرتی ہے جس کو National Assessment and Accreditation Council (NAAC) کہا جاتا ہے، جس کی ذمہ داری ملک کے اعلی تعلیمی اداروں کی طرف سے پیش کردہ تعلیم کے معیار کا اندازہ لگانا ہے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) بھی گزشتہ روز یعنی 29 نومبر کو 7 رکنی ٹیم اپنے تین دوزہ دورے پر آئی ہوئی ہے جو یکم دسمبر 2021 تک یونیورسٹی میں قیام کر محاسبہ کرے گی۔ ٹیم کے دورے کے مطابق ہی یونیورسٹی میں گزشتہ کچھ ماہ سے تیاریاں زور و شور سے چل رہی تھی۔
اطلاع کے مطابق NAAC کی ٹیم کو یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے 25 مختلف شعبہ اور مرکز کی فہرست دی گئی ہے جہاں پر NAAC کی ٹیم کو جاکر تعلیمی معیار، ریکارڈ، سہولیات، انفراسٹرکچر اور عمارات وغیرہ کا جائزہ لینا ہے اس کے علاوہ NAAC کی ٹیم کو یہ اختیار بھی حاصل ہے کہ وہ یونیورسٹی کے کسی بھی جگہ کسی بھی وقت اپنی مرضی سے بھی جائزہ لینے جا سکتی ہے۔
سات رکنی ٹیم گزشتہ روز اے ایم یو پہنچ چکی ہے، جو تین دن تک یونیورسٹی میں قیام کرے گی۔ ٹیم مزید تین اے، بی، سی ٹیم میں تقسیم ہو کر یونیورسٹی کے مختلف مقامات شعبہ، فیکلٹی، مراکز میں جاکر جائزہ لے رہی ہے۔
ٹیم اپنے تین روزہ دورے کے دوران یونیورسٹی کے تعلیمی معیار کا جائزہ لے کر یونیورسٹی کو گریڈ فراہم کرے گی، اس گریڈ کے مطابق ہی یونیورسٹی کا تعلیمی معیار اور حکومت یونیورسٹیوں کو فنڈ فراہم کرے گی۔ جس کی وجہ سے یونیورسٹی انتظامیہ زیادہ فکر مند ہیں۔
یونیورسٹی کے ترجمان پروفیسر شافع قدوائی نے بتایا کہ حکومت ہند کی جانب سے ہر پانچ سال بعد یونیورسٹیوں کا محاسبہ کیا جاتا ہے۔ جس کے لیے ایک ٹیم آتی ہے جسے NAAC کہا جاتا ہے۔ تقریبا 80 فیصد کام یونیورسٹی کے تعلیم اور ریکارڈ سے متعلق آن لائن فراہم کر دیا گیا ہے، جو یونیورسٹی ویب سائٹ پر موجود ہے، 20 فیصد ہی کام رہ جاتا ہے، جس کے لئے NAAC ٹیم تین روزہ دورے کے لیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: World University Rankings: اے ایم یو کی لائف سائنس فیکلٹی ملک میں سرفہرست
انہوں نے بتایا کہ ہر پانچ سال کے بعد NAAC کی ٹیم اعلی تعلیمی اداروں کا دورہ کرتی ہے۔ اے ایم یو میں آخری بار سنہ 2015 میں ٹیم آئی تھی اور اب 2021 میں آئی ہوئی ہے۔ اپنے اس دورے کے دوران ٹیم یونیورسٹی کے تدریسی عملے سے بھی ملاقات کر رہی ہے۔
پروفیسر شافع قدوائی نے بتایا اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے بھی NAAC کی ٹیم کو ایک پریزنٹیشن دیا اور شعبہ ابلاغ عامہ کی جانب سے بھی ٹیم کے دورے سے متعلق پوری یونیورسٹی پر ایک دستاویزی فلم بنائی گئی ہے، جسے NAAC کی ٹیم دیکھ چکی ہے۔