مظفرنگر: یوکرین پر روسی حملے کے بعد بھارت سے تعلیم حاصل کرنے یوکرین گئے طلباء کے اہل خانہ میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ طلبا کے اہل خانہ کے جانب سے مسلسل بھارتی حکومت سے اپنے بچوں کو یوکرین سے واپس لانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
اتر پردیش کے ضلع مظفرنگر کا طالب علم امان بھی ڈاکٹری کی پڑھائی کرنے یوکرین گیا تھا، لیکن اچانک یوکرین پر ہونے والے روسی حملے کی وجہ سے وہ یوکرین میں ہی پھنسا ہوا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ تھانا چارتھاول کے ناگلا رائے گاؤں کے رہائشی بشر محمد کا بیٹا امن تقریباً تین ماہ قبل ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے یوکرین کے شہر لویب گیا تھا۔ تاہم یوکرین کے حالات کو دیکھتے ہوئے امان کے اہل خانہ نے 27 تاریخ کو امان کی بھارت واپسی کا ٹکٹ 60 ہزار میں حاصل کیا تھا۔ لیکن جمعرات کو روس کی جانب سے یوکرین پر اچانک حملہ سے اب طالب علم امان کے اہل خانہ کو خوف میں مبتلا کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں:
امان کی ماں جنت اور والد بشر محمد اب حکومت ہند سے اپنے بیٹے کی تحفظ کے ساتھ اس کی وطن واپسی کی اپیل کر رہے ہیں۔