مرکزی حکومت کی جانب سے کئی میٹنگ کے بعد بھی زرعی قوانین کے خلاف جاری تحریک کا حل نہیں نکل سکا ہے۔ کسانوں نے اس تحریک کو اور مضبوط کرنے کے لیے ضلع سہارنپور سے ایک بڑی ٹریکٹر ریلی کے ساتھ مظفر نگر اور میرٹھ کے راستے غازی پور بارڈر کے لیے نکلے۔
بھارتیہ کسان یونین کے کارکنان اور عہدے داروں نے مظفر نگر میں حکومت مخالف نعرے بازی کرتے ہوئے ٹریکٹر ریلی نکالی۔
بھارتیہ کسان یونین کے ضلع صدر دھیرج لاٹیان نے مزید معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ کی قومی ترجمان چودھری راکیش ٹیکٹ کی کال پر ریاستی ڈپٹی صدر چودھری ونے کمار کی سربراہی میں تینوں زرعی قوانین کے خلاف اور ایم ایس پی پر قانون بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہزاروں کی تعداد میں کسان اپنے ٹریکٹروں کے ساتھ مظفرنگر سے میرٹھ کے راستے غازی پور بارڈر کے لیے نکل آئے۔ اس ٹریکٹر ریلی کے حوالے سے ضلع انتظامیہ بھی پوری طرح مستعد نظر آئی۔ اس ریلی کا مقصد تحریک کو اور مضبوط کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: مظفرنگر: زرعی قوانین کے خلاف بھارتیہ کسان یونین کا میمورنڈم
انہوں نے کہا کہ ہم تب تک احتجاجی مظاہرہ کرتے رہیں گے جب تک کہ ان قوانین کو واپس نہیں لیا جاتا ہے اور ایم ایس پی پر قانون نہیں بن جاتا ہم ایسے ہی مظاہرہ کرتے رہیں گے۔