کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں لاک ڈاون میں 3 مئی تک توسیع کر دی گئی ہے اور اس بیماری کی روک تھام کے لیے حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
اس دوران عوام کو کھانے پینے سے متعلق کوئی پریشانی نہ ہو اس کے لیے حکومت مہینے میں دو بار راشن تقسیم کر رہی ہے پھر بھی ایک طبقہ ایسا ہے جو حکومت کے ذریعہ چلائی جانے والی ان اسکیموں سے فائدہ اٹھانے سے محروم رہ گیا، یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے پیٹ کی آگ بھجانے کے لیے بھیک مانگتے ہیں۔
سڑکیں سنسان ہیں گلیاں ویران ہیں، آخر یہ لوگ اپنا پیٹ کہاں سے بھریں گے، ایسا ہی ایک واقعہ مظفر نگر سامنے آیا ہے جس نے دل و دماغ کو ہلا کر رکھ دیا۔
جہاں ایک شخص سڑک کے کنارے پڑے ہوئے روکھے سوکھے کھانے کو کھاتا ہوا دیکھا گیا، ایک جانب بھلے ہی انسانوں کو بچانے کے لیے کوششیں جاری ہیں لیکن اس طرح کے واقعات سے دل و دماغ یہ بات سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ کیا وہ لوگ انسان نہیں ہیں جن کا اس دنیا میں کوئی نہیں ہے۔
دراصل وائرل ویڈیو ریاست اُتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے میرا پور بس اسٹینڈ کے قریب کی ہیں جہاں ایک بھکاری اپنی بھوک مٹانے کے لیے سڑک کے کنارے پڑے ہوئے کھانے کو کھاتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔