ETV Bharat / state

آبادی کنٹرول بل سے مسلم معاشرے میں کوئی خوف نہیں: طارق انور

کانگریس رہنما طارق انور کا کہنا ہے کہ یوپی میں یوگی حکومت یہ قانون الیکشن سے ٹھیک پہلے لا رہی ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یوگی حکومت عوام کی توجہ اپنی ناکامی سے ہٹانے کے لئے اس طرح کا کام کررہی ہے۔ یوپی میں امن وامان کا خاتمہ ہوا ہے، بے روزگاری بڑھی ہے، کسانوں کی حالت خراب ہے، ان تمام معاملات سے توجہ ہٹانے کے لئے ایسا اقدام اٹھایا گیا ہے۔

آبادی کنٹرول بل سے مسلم معاشرے میں کوئی خوف نہیں: طارق انور
آبادی کنٹرول بل سے مسلم معاشرے میں کوئی خوف نہیں: طارق انور
author img

By

Published : Jul 13, 2021, 12:52 AM IST

کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری طارق انور نے کہا کہ آبادی میں اضافہ تشویشناک ہے۔ اگر مرکزی حکومت کو ملک بھر میں آبادی کنٹرول بل لانا ہے تو اسے اس معاملے پر تمام پارٹیوں سے بات کرنی چاہئے۔ کانگریس کے سینیئر رہنما نے کہا کہ مرکزی حکومت کو اس پر تمام پارٹیوں کی رائے لینی چاہئے اور فیصلہ متفقہ طور پر لیا جانا چاہئے۔

آبادی کنٹرول بل سے مسلم معاشرے میں کوئی خوف نہیں: طارق انور

انہوں نے کہا کہ 74-1975 میں ایمرجنسی کے دوران سنجے گاندھی نے آبادی کو کنٹرول کرنے کے لئے قانون لانے کی بات کی تھی۔ اُس وقت بی جے پی نے اس قانون کی سب سے زیادہ مخالفت کی تھی۔ یہ سنہ 1977 میں لوک سبھا انتخابات کا اہم مسئلہ بن گیا اور کانگریس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

کانگریس لیڈر کا کہنا تھا کہ یوپی میں یوگی حکومت یہ قانون الیکشن سے ٹھیک پہلے لا رہی ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یوگی حکومت عوام کی توجہ اپنی ناکامی سے ہٹانے کے لئے اس طرح کا کام کررہی ہے۔ یوپی میں امن وامان کا خاتمہ ہوا ہے، بے روزگاری بڑھی ہے ، کسانوں کی حالت خراب ہے۔ ان معاملات سے توجہ ہٹانے کے لئے ایسا اقدام اٹھایا گیا ہے۔

طارق انور نے مزید کہا کہ آبادی کنٹرول بل سے مسلم معاشرے میں کوئی خوف نہیں ہے۔ اگر مرکزی حکومت اس قانون کو پورے ملک میں نافذ کرتی ہے تو یقینی طور پر تمام پارٹیوں کی رائے لی جائے۔ بہت سارے ایسے ممالک ہیں جہاں مسلمانوں کی آبادی زیادہ ہے اور بڑھتی آبادی کو کنٹرول کرنے کے لئے ایسے قوانین لائے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ (CM Yogi Adityanath) نے اتوار کے روز اتر پردیش آبادی پالیسی-2021 (Uttar Pradesh Population Policy Draft) کا مسودہ جاری کیا۔

یہ بھی پڑھیں: Supreme Court: سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے کے خلاف دائر درخواست آئندہ ہفتہ کے لیے ملتوی

نئی آبادی کی پالیسی جاری کرتے ہوئے یوگی حکومت نے اس پر عوام سے 19 جولائی تک رائے مانگی گئی ہے۔ اس آبادی کی پالیسی میں بنیادی طور پر دو سے زیادہ بچے ہونے پر سرکاری نوکریوں میں درخواست سے لیکر مقامی بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے تک پر روک لگائے جانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔


اس قانون کو پورے ملک میں نافذ کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری طارق انور نے کہا کہ آبادی میں اضافہ تشویشناک ہے۔ اگر مرکزی حکومت کو ملک بھر میں آبادی کنٹرول بل لانا ہے تو اسے اس معاملے پر تمام پارٹیوں سے بات کرنی چاہئے۔ کانگریس کے سینیئر رہنما نے کہا کہ مرکزی حکومت کو اس پر تمام پارٹیوں کی رائے لینی چاہئے اور فیصلہ متفقہ طور پر لیا جانا چاہئے۔

آبادی کنٹرول بل سے مسلم معاشرے میں کوئی خوف نہیں: طارق انور

انہوں نے کہا کہ 74-1975 میں ایمرجنسی کے دوران سنجے گاندھی نے آبادی کو کنٹرول کرنے کے لئے قانون لانے کی بات کی تھی۔ اُس وقت بی جے پی نے اس قانون کی سب سے زیادہ مخالفت کی تھی۔ یہ سنہ 1977 میں لوک سبھا انتخابات کا اہم مسئلہ بن گیا اور کانگریس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

کانگریس لیڈر کا کہنا تھا کہ یوپی میں یوگی حکومت یہ قانون الیکشن سے ٹھیک پہلے لا رہی ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یوگی حکومت عوام کی توجہ اپنی ناکامی سے ہٹانے کے لئے اس طرح کا کام کررہی ہے۔ یوپی میں امن وامان کا خاتمہ ہوا ہے، بے روزگاری بڑھی ہے ، کسانوں کی حالت خراب ہے۔ ان معاملات سے توجہ ہٹانے کے لئے ایسا اقدام اٹھایا گیا ہے۔

طارق انور نے مزید کہا کہ آبادی کنٹرول بل سے مسلم معاشرے میں کوئی خوف نہیں ہے۔ اگر مرکزی حکومت اس قانون کو پورے ملک میں نافذ کرتی ہے تو یقینی طور پر تمام پارٹیوں کی رائے لی جائے۔ بہت سارے ایسے ممالک ہیں جہاں مسلمانوں کی آبادی زیادہ ہے اور بڑھتی آبادی کو کنٹرول کرنے کے لئے ایسے قوانین لائے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ (CM Yogi Adityanath) نے اتوار کے روز اتر پردیش آبادی پالیسی-2021 (Uttar Pradesh Population Policy Draft) کا مسودہ جاری کیا۔

یہ بھی پڑھیں: Supreme Court: سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے کے خلاف دائر درخواست آئندہ ہفتہ کے لیے ملتوی

نئی آبادی کی پالیسی جاری کرتے ہوئے یوگی حکومت نے اس پر عوام سے 19 جولائی تک رائے مانگی گئی ہے۔ اس آبادی کی پالیسی میں بنیادی طور پر دو سے زیادہ بچے ہونے پر سرکاری نوکریوں میں درخواست سے لیکر مقامی بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے تک پر روک لگائے جانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔


اس قانون کو پورے ملک میں نافذ کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.