بریلی میں درگاہ اعلیٰ حضرت Dargah Aala Hazrat in Bareilly سے وابستہ تنظیم 'آل انڈیا تنظیم علمائے اسلام' نے کچھ روز قبل اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ایک مکتوب Letter to Chief Minister Yogi Adityanath لکھا تھا جس میں اُنہوں نے وسیم رضوی کو ان کے عہدے سے ہٹانے Strict Action Against Wasim Rizvi کا مطالبہ کیا تھا۔ اب وسیم رضوی کی رکنیت کو شیعہ وقف بورڈ سے منسوخ کر دیا گیا ہے اور اُن 23 متولیوں کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے جنہوں نے وسیم رضوی کی حمایت کی تھی۔
آل انڈیا تنظیم علمائے اسلام All India Organization of Islamic Scholars کے جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین رَضوی نے بتایا ہے کہ کل شیعہ وقف بورڈ کی ایک میٹنگ لکھنؤ میں منعقد ہوئی تھی جس میں بورڈ کے موجودہ چیئرمین علی زیدی کی صدارت میں یہ فیصلے لئے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وقف ایکٹ سنہ 1995 کے تحت وہی شخص بورڈ کا ممبر بن سکتا ہے، جو اسلام کا ماننے والا ہے۔ وسیم رضوی Wasim Rizvi نے 'سناتن دھرم' اپنایا ہے اور اپنا نام جتیندر نارائن تیاگی رکھ لیا ہے، اب ایسی صورت حال میں یہ شخص شیعہ وقف بورڈ Shia Waqf Board میں بطور رکن بنے رہنے کے قانونی حق سے محروم ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Action Against Wasim Rizvi: وسیم رضوی پر این ایس اے کے تحت کارروائی کا مطالبہ
مولانا شہاب الدین نے شیعہ وقف بورڈ Shia Waqf Board کے چیئرمین علی زیدی کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ وسیم رضوی کے خلاف جاری تحقیقات Investigation Against Wasim Rizvi کو تیز کیا جائے اور اُنہیں گرفتار کرکے جیل بھیجا جائے۔