مرادآباد:ریاست اتر پردیش کے مرادآباد میں واقع مسلم مسافر خانے کو ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔چند ماہ قبل ٹیکس ادا کی وجہ سے میونسپل کارپوریشن کے اہلکاروں نے مسافر خانہ کو سیل کردیا تھا۔لیکن آج ہائی کورٹ کے حکم پر مسلم مسافر خانے پر لگی سیل کو ہٹا دیا گیا ہے۔
مرادآباد کام یہ مسلم مسافر خانہ تقریبا ڈیڑھ سو سال پرانا ہے۔ اس مسافر خانے کو بنانے کا مقصد ریلوے اسٹیشن پر راہگیروں اور مسافروں کو قیام کی سہولت مہیا کرانا تھا۔اس مسافر خانے میں آج بھی مسافروں کو مناسب قیمت میں شب گزارنے کی سہولت ملتی ہے۔ مگر میونسپل کارپوریشن کی جانب سے کی گئی کاروائی کے بعد مسافر خانہ تقریبا ڈیڑھ مہینے بند رہا۔
گزشتہ 29 نومبر کو مسافر خانے پر میونسپل کارپوریشن کی ٹیم نے کاروائی کرتے ہوئے سیل کر دیا تھا ان کا کہنا تھا کہ مسلم مسافر خانہ کی جانب سے گزشتہ کئی سالوں سے ٹیکس ادا نہیں کیا گیا ہے جس کو لے کر یہ کاروائی کی جا رہی ہے-
حالانکہ اس وقت مسافر خانے کے منتظمین نے ای ٹی وی اُردو کو بتایا تھا کہ ہماری جانب سے رقم ادا کی گئی ہے۔اس بابت معلومات دیتے ہوئے مسافر خانے کے مینیجر شکیل الرحمن شمسی نے بتایا کہ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے مسلم مسافر خانے کو غیر ضروری ٹیکس کا حوالہ دے کر سیل کر دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:اے ایم یو کی تاریخ اور اس کا اقلیتی کردار سب سے اہم
اس متعلق مسافر خانہ کی کمیٹی کے ممبران الہ آباد ہائی کورٹ پہنچے تھے اور آج 16 جنوری کو ہائی کورٹ نے میونسپل کارپوریشن کو اس فیصلے کو بدل دیا ہے اور مسافر خانے پر لگی سیل کو ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا ڈیڑھ مہینے بعد اج مسافر خانہ کھلا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ مسافر خانہ بند ہونے سے یہاں کے ملازمین میں بے چینی تھی اب سب ہی بہت خوش ہیں اور سب کام پر لوٹ ائے ہیں۔