ETV Bharat / state

مسلم لیگ نے بابری مسجد کے ملزمین کو بری کرنے کو ناانصافی قرار دیا

author img

By

Published : Sep 30, 2020, 10:58 PM IST

بابری مسجد سے متعلق سی بی آئی عدالت نے آج 28 برس بعد آخرکار اپنا فیصلہ سنایا۔ جس میں بی جے پی کے سینئر رہنماء لال کرشن اڈوانی سمیت تمام ملزمین کو بری کر دیا گیا ہے۔

muslim league reaction on babri demolition verdict in rampur
مسلم لیگ نے بابری مسجد کے ملزمین کو بری کرنے کو ناانصافی قرار دیا

ریاست اترپردیش رامپور میں انڈین یونین مسلم لیگ کے ضلع صدر فاروق میاں نے سی بی آئی عدالت کے اس فیصلے کو ناانصافی پر مبنی فیصلہ قرار دیا ہے۔ بابری مسجد سے متعلق سی بی آئی عدالت کے فیصلہ پر رامپور میں انڈین یونین مسلم لیگ کے ضلع صدر فاروق میاں نے میڈیا کے سامنے اپنے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، 'آج جس طرح سے عدالت نے بابری مسجد کو شہید کرنے والے گنہگاروں کو بری کیا ہے، وہ سراسر ناانصافی پر مبنی فیصلہ ہے۔'

دیکھیں ویڈیو

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ، 'یہ فیصلہ سناکر مسلمانوں کے ساتھ بہت بڑا دھوکھا کیا گیا ہے۔' فاروق میاں نے 8 نومبر 2019 کے سپریم کورٹ کے بابری مسجد مخالف فیصلہ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ، ' بھارت کا مسلمان اس وقت اس لئے خاموش رہا تھا کیونکہ مسلمان کبھی تشدد کو پسند نہیں کرتا ہے۔' انہوں نے کہا کہ، 'ان کی تنظیم مسلم لیگ ہمیشہ امن و بھائی چارے میں یقین رکھتی ہے، لیکن ناانصافی کو برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔'

انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا ہمارا عدلیہ حکمراں طبقہ کو خوش کرنے کے لئے اس قسم کے فیصلہ سنا رہا ہے؟ انہوں نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ، 'اگر ہماری عدالتیں اس روش پر قائم رہیں گی تو اس سے انصاف کا قتل ہوگا اور عوام کا عدالت سے اعتماد بھی ختم ہوگا۔'

مزید پڑھیں:

'آج کا دن بھارت کی تاریخ کا سیاہ دن ہے'

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ، 'مسلم لیگ اول روز سے ہی انصاف کے لئے تحریک چلاتی آئی ہے اور وہ آگے بھی اپنی اسی تحریک پر گامزن رہے گی۔'

ریاست اترپردیش رامپور میں انڈین یونین مسلم لیگ کے ضلع صدر فاروق میاں نے سی بی آئی عدالت کے اس فیصلے کو ناانصافی پر مبنی فیصلہ قرار دیا ہے۔ بابری مسجد سے متعلق سی بی آئی عدالت کے فیصلہ پر رامپور میں انڈین یونین مسلم لیگ کے ضلع صدر فاروق میاں نے میڈیا کے سامنے اپنے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، 'آج جس طرح سے عدالت نے بابری مسجد کو شہید کرنے والے گنہگاروں کو بری کیا ہے، وہ سراسر ناانصافی پر مبنی فیصلہ ہے۔'

دیکھیں ویڈیو

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ، 'یہ فیصلہ سناکر مسلمانوں کے ساتھ بہت بڑا دھوکھا کیا گیا ہے۔' فاروق میاں نے 8 نومبر 2019 کے سپریم کورٹ کے بابری مسجد مخالف فیصلہ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ، ' بھارت کا مسلمان اس وقت اس لئے خاموش رہا تھا کیونکہ مسلمان کبھی تشدد کو پسند نہیں کرتا ہے۔' انہوں نے کہا کہ، 'ان کی تنظیم مسلم لیگ ہمیشہ امن و بھائی چارے میں یقین رکھتی ہے، لیکن ناانصافی کو برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔'

انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا ہمارا عدلیہ حکمراں طبقہ کو خوش کرنے کے لئے اس قسم کے فیصلہ سنا رہا ہے؟ انہوں نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ، 'اگر ہماری عدالتیں اس روش پر قائم رہیں گی تو اس سے انصاف کا قتل ہوگا اور عوام کا عدالت سے اعتماد بھی ختم ہوگا۔'

مزید پڑھیں:

'آج کا دن بھارت کی تاریخ کا سیاہ دن ہے'

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ، 'مسلم لیگ اول روز سے ہی انصاف کے لئے تحریک چلاتی آئی ہے اور وہ آگے بھی اپنی اسی تحریک پر گامزن رہے گی۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.