چندولی: کہا جاتا ہے کہ تعلیم کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ یہ بات آج ایک بار پھر ثابت ہوگئی۔ کیونکہ چندولی کے رہنے والے عرفان نے مسلمان ہونے کے باوجود ریاست میں اتر پردیش سیکنڈری سنسکرت ایجوکیشن کونسل کے انٹرمیڈیٹ امتحان میں ٹاپ کیا۔ عرفان نے مدرسے سے سنسکرت اسکول تک کا سفر کیا۔ اس نے ریاست میں ٹاپ کرنے کا کریڈٹ اپنے والدین اور اساتذہ کو دیا ہے۔
عرفان کے والد صلاح الدین نے بتایا کہ وہ شروع سے ہی ہونہار طالب علم تھا۔ ان کی ابتدائی تعلیم ایس بی پبلک سکول سکلڈیہا سے ہوئی جبکہ سیکنڈری تعلیم ایل ٹی ماڈل سکول سکلڈیہا سے ہوئی۔ وقت کے ساتھ ساتھ عرفان کی سنسکرت میں دلچسپی بڑھتی گئی اور اس نے سنسکرت کے ایک اسکول میں داخلہ لے لیا۔ اس کا جھکاؤ دیکھ کر اس کے والد نے بھی اسے سنسکرت کے ایک اسکول میں داخل کروا دیا۔ آج وہ ریاست بھر میں مثال گیا۔
مزید پڑھیں: Gujarat Haj Pilgrims سفر حج کی تیاری پر گجرات حج کمیٹی کے ماسٹر ٹرینر سے خصوصی گفتگو
اسٹیٹ ٹاپر عرفان اساری بیگم اور صلاح الدین کی اکلوتی اولاد ہے، جو سکلڈیہا تحصیل کے دنداس پور کے رہنے والے ہیں۔ اسکول کے اساتذہ نے بتایا کہ عرفان شروع سے ہی پڑھائی میں ہونہار طالب علم ہے۔ 3 مئی کو اتر پردیش سنسکرت شکشا پریشد لکھنؤ بورڈ کے امتحان کا نتیجہ اعلان کر دیا گیا ہے جس میں عرفان نے 82.72 فیصد نمبر حاصل کرکے ریاست میں ٹاپ کیا، جس کے بعد ہر طرف سے عرفان اور اس کے اہل خانہ کو مبارک باد دی جا رہی ہے۔