اتر پردیش کے مرادآباد تھانہ کندرکی کی رہنے والی 80 سالہ بزرگ خاتون شریفًا کو انکے شوہر شرافت کی موت کے بعد بیوہ پینشن آتی تھی لیکن اچانک شریفًا کی پینشن آنا بند ہوگئی۔ جب بزرگ خاتون نے پینشن نہ ملنے کی وجہ سرکاری افسران سے دریافت کی تو معلوم ہوا کہ بیوہ پینشن لسٹ میں ان کا نام نہیں ہے۔ بلکہ ان کا نام تو فوت شدہ لوگوں میں فہرست میں شامل ہے۔
اس کے بعد شریفًا الگ الگ محکموں کے چکر کاٹ رہی ہیں اور افسران سے کہہ رہی ہیں کہ میں زندہ ہوں، مری نہیں ہوں۔
یہ بھی پڑھیے
ریپبلک ڈے پریڈ: لداخ کی جھانکی پہلی بار دکھائی گئی، جموں و کشمیر کی غائب
اس سلسلے میں ایس ڈی ایم پرشانت تواری نے کہا سمادھان دِوس میں شریفًا نے ایک درخواست دی تھی اور کہا تھا کہ 'میں ابھی زندہ ہوں لیکن بیوہ پینشن لسٹ میں میرا نام مردوں کی لسٹ میں دکھایا ہے۔ اس معاملے میں جو بھی افسر قصوروار پایا جائے اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔'